دعا زہرہ کے نکاح کی ویڈیو وائرل

06 جولائ 2022
دونوں نے ممکنہ طور پر اپریل میں نکاح کیا تھا—اسکرین شاٹ
دونوں نے ممکنہ طور پر اپریل میں نکاح کیا تھا—اسکرین شاٹ

کراچی سے فرار ہوکر لاہور پہنچ کر ظہیر احمد سے پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرہ کے نکاح کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

دونوں کے نکاح کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں انہیں نکاح خواں کے سامنے ایک دوسرے کو قبول قبول کرتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔

مختصر ویڈیو میں دوسرے لوگ دکھائی نہیں دیتے، تاہم نکاح خواں کی آواز صاف سنائی دیتی ہے۔

ویڈیو میں دعا زہرہ اور ظہیر احمد خوش دکھائی دیتے ہیں اور عندیہ ملتا ہے کہ دونوں کسی بھی زبردستی کے بغیر مرضی سے نکاح کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’دعا زہرہ کی عمر15 سے 16 سال ہے‘، میڈیکل بورڈ کی رپورٹ عدالت میں جمع

مختصر ویڈیو میں دعا زہرہ اور ظہیر احمد کو ایک دوسرے کو قبول کرتے ہوئے سنا اور دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ ظہیر احمد نے نکاح میں 50 ہزار روپے حق مہر بھی ادا کیا۔

دونوں کے نکاح کی ویڈیو ایک ایسے وقت میں وائرل ہوئی ہے جب کہ حال ہی میں دعا زہرہ کی عمر کے حوالے سے میڈیکل بورڈ کی نئی رپورٹ سامنے آئی تھی۔

کراچی کے ڈاؤ میڈیکل کالج کی جانب سے مقامی عدالت کے حکم پر کیے جانے والے نئے معائنے میں دعا زہرہ کی زیادہ سے زیادہ عمر 15 سے 16 سال بتائی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: عمر کے تعین کیلئے دعا زہرہ کا میڈیکل ٹیسٹ کروانے کا حکم

اس سے قبل دعا زہرہ کے لیے قائم کیے گئے بورڈ نے ان کی عمر 17 سال تک بتائی تھی، جس پر سندھ ہائی کورٹ نے اسے اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا تھا اور وہ شوہر ظہیر احمد کے پاس چلی گئی تھیں۔

اب نئی رپورٹ سامنے آنے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ دعا زہرہ کو والدین کے حوالے کیا جائے گا یا پھر انہیں دارالامان بھجوایا جائے گا، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

نکاح کی ویڈیو وائرل ہوگئی—اسکرین شاٹ
نکاح کی ویڈیو وائرل ہوگئی—اسکرین شاٹ

دعا زہرہ اپریل کے وسط میں گھر سے لاپتہ ہوگئی تھیں، جنہیں ایک ہفتے بعد پنجاب میں بازیاب کرایا گیا تھا، اس وقت تک انہوں نے ظہیر احمد سے شادی کرلی تھی۔

بعد ازاں انہیں پنجاب اور سندھ پولیس نے سندھ ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں بھی پیش کیا اور دعا زہرہ عمر کے تنازع کی وجہ سے میڈیکل بورڈ کے سامنے بھی پیش ہوئیں۔

گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے تناظر میں انہیں اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا تھا، کیوں کہ اس وقت بورڈ نے ان کی عمر 17 برس تک قرار دی تھی۔

تاہم بعد ازاں دعا زہرہ کے والدین نے ان کا دوبارہ میڈیکل کروانے کی درخواست کی تھی، جس پر کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے ان کا دوبارہ میڈیکل کروانے کا حکم دیا تھا۔

کراچی کی مقامی عدالت کے حکم پر ڈاؤ میڈیکل کالج کی ٹیم نے دعا زہرہ کا معائنہ کرنے کی رپورٹ 4 جولائی کو عدالت میں پیش کی تھی، جس میں بورڈ نے ان کی زیادہ سے زیادہ عمر 15 سے 16 کے درمیان قرار دی تھی۔

مقامی عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ کو زیادہ تر لوگوں نے دعا زہرہ کے والدین کی جیت قرار دیا تھا اور زیادہ تر ماہرین کے مطابق تازہ میڈیکل بورڈ کی رپورٹ کے بعد ثابت ہوگیا کہ دعا زہرہ شادی کے لیے قانونی طور پر بالغ نہیں۔

دعا زہرہ کے والدین پہلے دن سے بیٹی کے کم عمر ہونے کا دعویٰ کرتے آ رہے ہیں —فوٹو: پی پی آئی
دعا زہرہ کے والدین پہلے دن سے بیٹی کے کم عمر ہونے کا دعویٰ کرتے آ رہے ہیں —فوٹو: پی پی آئی

تبصرے (0) بند ہیں