روسی صدر شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیلئے ترک، ایرانی ہم منصبوں سے ملاقاتیں کریں گے، کریملن

12 جولائ 2022
دمتری پیسکوف نے بتایا کہ شام میں امن عمل کے آستانہ معاہدے کی 3 ضامن ریاستوں کے سربراہان ملاقات کریں گے —فائل فوٹو: اے ایف پی
دمتری پیسکوف نے بتایا کہ شام میں امن عمل کے آستانہ معاہدے کی 3 ضامن ریاستوں کے سربراہان ملاقات کریں گے —فائل فوٹو: اے ایف پی

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن آئندہ منگل کو تہران کے دورے کے دوران اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے شام کی صورتحال سے متعلق بات چیت کریں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق رواں سال 24 فروری کو یوکرین میں ماسکو کی مسلح مداخلت کے آغاز کے بعد ولادیمیر پیوٹن کا یہ دوسرا غیر ملکی دورہ ہوگا، اس سے قبل روسی صدر نے جون کے آخر میں وسطی ایشیا کا اپنا پہلا غیر ملکی دورہ کیا تھا۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے مزید بتایا کہ شام میں امن عمل کے لیے تیار کردہ آستانہ معاہدے کی 3 ضامن ریاستوں کے سربراہان سہ فریقی اجلاس کریں گے۔

مزید پڑھیں: خودمختاری، سلامتی کے معاملے پر روس کی حمایت جاری رکھیں گے، چینی صدر

روس اور ایران، شام کے صدر بشار الاسد کے اہم فوجی اور سیاسی حمایتی ہیں جبکہ ترکی نے آزاد شامی فوج اور دیگر باغی گروپوں کو فوجی مدد فراہم کی ہے جو اب بھی شمال مغربی شام میں بشار الاسد کی افواج کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

24 فروری کو روس کی جانب سے اپنی مسلح افواج کو یوکرین میں بھیجنے کے بعد سے رجب طیب اردوان ماسکو اور کیف کے درمیان ثالثی کی کوششیں کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روس، چین کو سب سے زیادہ تیل فروخت کرنے والا ملک بن گیا

ترجمان کریملن دمتری پیسکوف نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ترک صدر فون پر بات چیت کے فوری بعد ذاتی طور پر بات چیت کریں گے، ٹیلی فونک رابطے کے دوران دونوں رہنماؤں نے یوکرین سے اناج کی برآمدات میں سہولت فراہم کرنے کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

دمتری پیسکوف نے آج جاری ہونے والے اپنے بیان میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے درمیان تہران میں ہونے والی کسی دوطرفہ ملاقات کا ذکر نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں