پنجاب ضمنی انتخابات: الیکشن کمیشن کا 5 حلقوں میں فوج تعینات کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2022
الیکشن کمیشن  نے کہا ہے کہ حالیہ اطلاعات کے پیش نظر بدامنی ، تشدد کے خطرات بڑھ گئے— فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان
الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ حالیہ اطلاعات کے پیش نظر بدامنی ، تشدد کے خطرات بڑھ گئے— فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان

17 جولائی بروز اتوار پنجاب کی 20 سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران مختلف حلقوں میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاعات پر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو تیزی سے ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسی دوران، کشیدگی کے پیش نظر رات گئے کیے گئے فیصلے میں الیکشن کمیشن نے 20 میں سے 5 حلقوں میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کیا، ان حلقوں میں لاہور کے 4 اور ملتان کا ایک حلقہ شامل ہے۔

چیف سیکریٹری پنجاب اور پولیس چیف کو لکھے گئے خط میں ای سی پی نے کہا ہے کہ اس کے نوٹس میں آیا ہے کہ لاہور سمیت مختلف حلقوں میں مسلح افراد موجود ہیں، ان مسلح افراد کی موجودگی سے پرتشدد واقعات کے علاوہ آئندہ ضمنی انتخابات کا انعقاد متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کسی مسٹر ایکس، وائی کو نہیں جانتے، اپنا آئینی کردار ادا کرتے رہیں گے، الیکشن کمیشن

خط میں کہا گیا ہے کہ یہ بھی رپورٹ کیا گیا ہے کہ کچھ قابل ذکر لوگ پولنگ کے دن تشدد اور خوف و ہراس پھیلانے کے لیے دوسرے علاقوں/صوبوں سے شرپسندوں کو لانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، ایسی مجرمانہ سرگرمیاں کسی قیمت پر قابل قبول نہیں ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلح افراد کی موجودگی ووٹروں اور انتخابات کے پرامن انعقاد میں رکاوٹ بن سکتی ہے جبکہ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بھی ہے۔

اپنے خط میں الیکشن کمیشن نے صوبائی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے کہا ہے کہ وہ ایسی مجرمانہ سرگرمیوں کا نوٹس لیں، انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ ایسے شرپسندوں کی فوری گرفتاری کے لیے اور حلقوں میں ان کے داخلے کو روکنے کے لیے قبل از وقت اقدامات کریں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ انتظامیہ یا پولیس کو جہاں بھی الیکشن کمیشن سے تحریری طور پر کوئی ہدایت درکار ہوگی وہ فوری طور پر فراہم کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: مسٹر ایکس نے مسٹر وائی کو دھاندلی کیلئے ملتان بھیج دیا ہے، عمران خان

دوسری جانب چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا جنہوں نے ضمنی انتخابات کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ روز ای سی پی کے اجلاس کی صدارت کی، انہوں نے چیف سیکریٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام سے فون پر بات کی اور انہیں الیکشن کے دوران پرامن ماحول کو یقینی بنانے کے لیے کہا۔

الیکشن کمیشن نے حکام کو یاد دہانی کرائی کہ کسی بھی انتخابی حلقے میں ہر قسم کے اسلحے کی نمائش منع ہے اور کسی بھی شخص، امیدوار یا پارٹی کارکن کو اسلحے کی نمائش کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب، تمام ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسران کو ہدایت کی ہے کہ اگر پولنگ کے دوران اور پولنگ کے نتائج کی تیاری کے دوران کسی بھی شرپسند نے انتخابی ماحول کو خراب کیا تو ایسے شخص کے خلاف آئین اور قانون کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تحریری طور پر آگاہ کریں اور سخت کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات: الیکشن کمیشن کا ملتان میں ووٹ خریدنے کی خبروں کی تحقیقات کا حکم

الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے دوران وزارت داخلہ کو کوئیک رسپانس فورس کے اضافی اہلکاروں اور فلیگ مارچ کو بڑھانے کا بھی کہا ہے۔

ادھر آئندہ ضمنی انتخابات کے دوران تشدد کے ممکنہ خطرات اور خدشات کے پیش نظر ای سی پی نے لاہور کے 4 اور ملتان کے ایک حلقے میں پولنگ اسٹیشنوں کے باہر فوج کی تعیناتی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ رینجرز کی تعیناتی پر پہلے اتفاق کیا گیا تھا لیکن حالیہ اطلاعات کے پیش نظر بدامنی اور تشدد کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں