بلوچستان: زیارت سے دو روز قبل اغوا کیے گئے فوجی افسر کی لاش برآمد

15 جولائ 2022
خراب موسم کے باوجود فورسز کی جانب سے علاقے میں آپریشن بلا تعطل جاری ہے— فائل فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
خراب موسم کے باوجود فورسز کی جانب سے علاقے میں آپریشن بلا تعطل جاری ہے— فائل فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

دو روز قبل عسکریت پسندوں کی جانب سے اغوا کیے گئے پاکستانی فوج کے ایک افسر کی لاش جمعرات کی صبح بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے نواح سے ملی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ مرزا کو منگل کی شب زیارت کے علاقے وارچوم سے ان کے کزن عمر جاوید کے ہمراہ اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ کوئٹہ واپس جا رہے تھے۔

مزید پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا، آئی ایس پی آر

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے ایک بیان میں کہا کہ ڈی ایچ اے کوئٹہ میں تعینات لیفٹیننٹ کرنل مرزا زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی کا دورہ کرنے گئے تھے، وہاں سے واپسی پر 10 سے 12 مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور دونوں افراد کو اغوا کر لیا۔

اغوا کی اطلاع ملنے کے بعد فوج کی کوئیک ری ایکشن فورس فوری طور پر روانہ کی گئی جس نے سراغ لگایا کہ عسکریت پسند منگی ڈیم کی طرف اپے خفیہ ٹھکانوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

اس کے بعد فوج کے ایلیٹ ایس ایس جی کمانڈوز نے متاثرین کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشن شروع کیا، 13 اور 14 جولائی کی درمیانی رات چھ سے آٹھ دہشت گردوں کے ایک گروپ کو قریبی پہاڑوں میں ایک نالے میں جاتے ہوئے دیکھا گیا، بیان میں مزید کہا گیا کہ فورسز کو قریب آتے دیکھ کر عسکریت پسندوں نے لیفٹیننٹ کرنل مرزا کے سر میں گولی مار دی اور فرار ہونے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: آواران میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے پاک فوج کے میجر شہید

فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد مارے گئے جبکہ باقی عسکریت پسند دوسرے مغوی عمر جاوید کے ساتھ فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، ان کے قبضے سے آئی ای ڈیز، دھماکا خیز مواد اور گولہ بارود کا ذخیرہ بھی برآمد کیا گیا۔

آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز یرغمال بنائے گئے معصوم شہری کی بازیابی اور مجرموں کو پکڑنے کے لیے پرعزم ہے، خراب موسم کے باوجود فورسز کی جانب سے علاقے میں آپریشن بلاتعطل جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں