زیارت سے اغوا کے بعد قتل کیے گئے فوجی افسر کے کزن کی لاش برآمد

17 جولائ 2022
عمر جاوید کی لاش وارچوم سے تقریباً 5 کلومیٹر دور پہاڑوں کی طرف ایک نالے سے ملی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک
عمر جاوید کی لاش وارچوم سے تقریباً 5 کلومیٹر دور پہاڑوں کی طرف ایک نالے سے ملی—فائل فوٹو: شٹراسٹاک

بلوچستان کے ضلع زیارت سے اغوا کے بعد قتل کیے گئے فوجی افسر لیفٹیننٹ کرنل لئیق مرزا کے ہمراہ اغوا کیے گئے ان کے کزن عمر جاوید کی لاش مل گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں بتایا کہ عمر جاوید کو فوجی افسر کے ساتھ چار روز قبل زیارت اغوا کیا گیا تھا، جن کی لاش زیارت کے علاقے وارچوم میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران برآمد کرلی۔

فوج کے میڈیا ونگ نے ایک بیان میں کہا کہ عمر جاوید کی لاش وارچوم سے تقریباً 5 کلومیٹر دور پہاڑوں کی طرف ایک نالے سے ملی، اور غالباً انہیں اغوا کے فوراً بعد قتل کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: زیارت سے دو روز قبل اغوا کیے گئے فوجی افسر کی لاش برآمد

سیکیورٹی فورسز نے لیفٹیننٹ کرنل لئیق مرزا اور عمرجاوید کے قاتلوں کے خلاف آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ایک اور ٹھکانے کی بھی نشاندہی کی اور اسے کلیئر کر دیا۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران دو دہشت گرد مارے گئے جن کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کر لیا گیا ہے۔

ساتھ ہی بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے کی کلیئرنس کے بعد پورے علاقے کو صاف کیا گیا جس کے دوران عمر جاوید کی لاش ملی۔

جمعرات کی نصف شب کے بعد زیارت کے قریب پہاڑوں میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر آپریشن کرنے والی فورسز نے باقی تین سے چار حملہ آوروں کے لیے علاقے میں کارروائی جاری رکھی جو ابھی تک مفرور ہیں۔

مزید پڑھیں: سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں کلیئرنس آپریشن مکمل کرلیا، آئی ایس پی آر

خیال رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل لائق بیگ مرزا کو منگل کی شب زیارت کے علاقے وارچوم سے ان کے کزن عمر جاوید کے ہمراہ اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ کوئٹہ واپس جا رہے تھے۔

ڈی ایچ اے کوئٹہ میں تعینات لیفٹیننٹ کرنل مرزا زیارت میں قائداعظم ریذیڈنسی کا دورہ کرنے گئے تھے، وہاں سے واپسی پر 10 سے 12 مسلح افراد نے ان کی گاڑی کو روکا اور دونوں افراد کو اغوا کر لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں