کراچی: کئی علاقوں میں تیز بارش، مختلف واقعات میں 7 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 18 جولائ 2022
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ صوبائی دارالحکومت کے کسی بھی علاقے سے بارش کا پانی جمع ہونے کی اطلاع نہیں ملی —فوٹو: ڈان نیوز
ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ صوبائی دارالحکومت کے کسی بھی علاقے سے بارش کا پانی جمع ہونے کی اطلاع نہیں ملی —فوٹو: ڈان نیوز

کراچی کے مختلف علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جہاں کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں 7 شہری جاں بحق ہوئے اور بارش کی وجہ سے ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہوئی۔

کراچی کے علاقے تیموریہ کے ایس ایچ او عبدالرشید نے بتایا کہ بفرزون میں کرنٹ لگنے سے ایک شہری جاں بحق ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جاں بحق شہری کی شناخت 50 سالہ اکبر خان کے نام سے ہوئی، جنہیں سیکٹر16 علی بلڈنگ میں اپنے گھر کے اندر کرنٹ لگا تھا، ان کی لاش قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کردی گئی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں تیز بارشوں سے تباہ کن صورتحال، 6 افراد جاں بحق، کئی علاقے ڈوب گئے

ایس ایس پی وسطی معروف عثمانی کا کہنا تھا کہ شادمان کے علاقے میں موٹرسائیکل پر سوار جوڑے کے ساتھ حادثہ پیش آیا جہاں خاتون اور بچی نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگئیں جبکہ ایک شخص کو بچالیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کا کہنا تھا کہ خاتون کی لاش نکال لی گئی جبکہ بچی کی تلاش جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لیاقت آباد میں 35 سالہ یونس اور اورنگی ٹاؤن میں 80 سالہ بزرگ کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے۔

ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق اورنگی ٹاؤن کے علاوہ پھول والی گلی اورنگی 10 میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے 28 سالہ فرحان خالد دم توڑ گئے۔

میمن گوٹھ پولیس کا کہنا تھا کہ گرج چمک کے ساتھ بارش کے نتیجے میں راجو ہاشم نامی شہری جاں بحق ہوا اور لاش ہسپتال منتقل کردی گئی ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے دعویٰ کیا کہ صوبائی دارالحکومت کے کسی بھی علاقے سے بارش کا پانی جمع ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔

ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا تھا کہ بوٹ بیسن سے پنجاب چورنگی تک سڑک پانی جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک کے لیے بند کر دیی گئی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ سب میرین چورنگی پر بارش کا پانی انڈر پاس کے اندر داخل ہو گیا ہے اور احتیاطی تدابیر کے طور پر سڑک کو کسی بھی ناخوش گوار صورت حال سے بچنے کے لیے بند کر دیا گیا ہے.

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی میں موسلا دھار بارش نے تباہی مچا دی تھی، شہر کے مختلف علاقے زیر آب آ چکے تھے جبکہ سڑکوں پر بھی پانی جمع ہوگیا تھا جس کی وجہ سے شہریوں کو عید الاضحیٰ کے دوران سنت ابراہیمی کے تحت قربانی کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا۔

مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ عیدالاضحیٰ کے دوسرے روز بھی جاری تھاجس کے سبب شہر کی صورتحال تباہ کن ہوگئی جس کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے اور کئی علاقے ڈوب گئے جبکہ شہری کئی گھنٹوں سے بجلی سے بھی محروم رہے۔

کراچی پولیس کے مطابق مختلف واقعات میں 5 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے اور ایک آدمی کی موت دیوار گرنے کے سبب ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی کے مختلف علاقوں میں کہیں تیز، کہیں ہلکی بارش

حکومتِ سندھ کی جانب سے شہر کے نالوں کی صفائی کے دعووں کے باوجو بارش کا پانی تیزی سے سڑکوں اور محلوں میں جمع ہوگیا جس نے اگست 2020 میں ہونے والی تباہ کن موسلادھار بارش کی یاد تازہ کردی تھی،

عید الاضحیٰ کے دوسرے روز تیز بارش کے باعث شہریوں کو سنت ابراہیمی ادا کرنے میں مشکلات کا سامنا رہا، شہر کے بیشتر علاقوں میں سیورج کا نظام بھی جواب دے گیا، ڈیفنس سمیت کئی نشیبی علاقوں میں گھروں کے اندر پانی داخل ہوگیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں