اٹلی کے وزیر اعظم مستعفی، ملک میں سیاسی و معاشی عدم استحکام

21 جولائ 2022
اطالوی وزیر اعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے—فائل فوٹو: رائٹرز
اطالوی وزیر اعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے—فائل فوٹو: رائٹرز

اٹلی کے وزیر اعظم ماریو دراگی نے اتحادیوں کی جانب سے اعتماد کا ووٹ مسترد کرنے کے بعد ملک میں جاری سیاسی بحران اور مالیاتی منڈیوں میں ہونے والے نقصان پر استعفیٰ صدر سرجیو ماتاریلا کو بھجوا دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر سرجیو ماتاریلا کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاست کے سربراہ نے وزیر اعظم کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے جبکہ ان کو نگران کی حیثیت میں عہدے پر رہنے کا کہا گیا ہے۔

تاہم، بیان میں یہ نہیں بتایا گیا کہ صدر اس سے آگے کیا کریں گے، مگر سیاسی ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے وہ اسمبلی تحلیل کرکے اکتوبر میں نئے انتخابات کے حوالے سے بات کر سکتے ہیں۔

صدر کی آج پارلیمان کے دونوں ایوانوں کے اسیپکروں سے ملاقات بھی متوقع تھی۔

مزید پڑھیں: کورونا سے یورپی یونین کی ناکامی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے، اطالوی وزیر اعظم

اٹلی کا حکومتی اتحاد بدھ کو اس وقت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوا جب اطالوی وزیر اعظم کے تین اہم اتحادیون نے اعتماد کا ووٹ مسترد کیا تھا، جس کے ذریعے وزیر اعظم نے تقسیم ختم کرنے اور اپنے متنازع اتحاد کی تجدید کی کوشش کی تھی۔

ملک میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے چند مہیوں سے ملک میں سیاسی استحکام غیر یقینی کا شکار ہوگیا ہے، اسے دوران وزیر اعظم نے یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف یورپ کی جانب سے سخت ردعمل دینے میں مدد کی تھی اور مالیاتی منڈیوں میں ملکی اثر و رسوخ کو بڑھایا تھا۔

دوسری جانب جمعرات کو اطالوی بانڈ اور اسٹاک تیزی سے فروخت ہو گئے تھے کیونکہ مارکیٹوں کو 2011 کے بعد سے یورپی مرکزی بینک کی جانب سے پہلی بار شرح سود میں اضافہ ملا ہے۔

ابتدائی تجارت میں بینچ مارک 10 سالہ اطالوی بانڈز کی پیداوار 20 بیسس پوائنٹس سے بڑھ کر تین ہفتوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جبکہ اطالوی اسٹاک 1.8 فیصد نیچے آ گیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی اطالوی وزیر اعظم گوئسیپ کونٹے سے ٹیلیفونک گفتگو

ایل سی میکرو ایڈوائزرز کے سربراہ اور اطالوی وزارت خزانہ کے ایک سابق سینئر عہدیدار لورینزو کوڈوگنو نے کہا کہ یہ پالیسیاں اور اصلاحات سے متعلق اٹلی کی صلاحیت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے اور اس کی وجہ سے قبل از وقت انتخابات میں تاخیر اور رکاوٹیں ہوں گی اور غالباً سال کے آخر تک کوئی بجٹ نہیں ہوگا۔

اطالوی وزیر اعظم نے پہلے ہی گزشتہ ہفتے استعفیٰ دے دیا تھا کیونکہ وہ اپنے ایک اتحادی پاپولسٹ 5-اسٹار موومنٹ کو مہنگائی سے نمٹنے کے اقدامات پر اعتماد کے ووٹ میں ان کی حمایت کرنے میں ناکام رہے تھے۔

تاہم صدر نے ان کا استعفیٰ مسترد کرتے ہوئے ان سے کہا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کے سامنے جائیں تاکہ دیکھیں کہ آیا وہ 2023 کے اوائل میں پارلیمنٹ کے خاتمے تک اتحاد جاری رکھ سکتے ہیں یا نہیں۔

سینٹ میں خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اتحاد کے لیے گزارش کی تھی اور یوکرین کی جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل اور مشکلات سے لے کر سماجی تفریق اور بڑھتی قیمتوں جیسے مسائل سینیٹ کے سامنے رکھے تھے۔

مگر ان کی اتحادی فائیو اسٹار موومنٹ نے ایک بار پھر یہ کہہ کر وزیر اعظم کی حمایت کرنے سے انکار کیا تھا کہ انہوں ان کے اہم خدشات دور نہیں کیے۔

مزید پڑھیں: کورونا بحران ملک میں اصلاحات کا موقع ہے، اطالوی وزیر اعظم

دوسری جانب، دائیں بازو کی فورزا اٹالیہ اور لیگ پارٹیوں نے انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ وزیر اعظم 5-اسٹار کے بغیر اور نئی پالیسی ترجیحات کے ساتھ نئی انتظامیہ تشکیل دے دیں۔

تاہم، پولز کا کہنا ہے کہ کنزرویٹو بلاک، جس میں انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنی والی اٹلی کی جماعت کے لوگ شامل ہیں، ممکنہ طور پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں