بھارت میں غریب لوگ بھی خواب دیکھ سکتے ہیں، نومنتخب صدر دروپادی مورمو

25 جولائ 2022
دروپادی مورمو دوسری خاتون ہیں جو بھارت کی صدر منتخب ہوئی ہیں — فوٹو: رائٹرز
دروپادی مورمو دوسری خاتون ہیں جو بھارت کی صدر منتخب ہوئی ہیں — فوٹو: رائٹرز

بھارت کی تاریخ میں پہلی بار قبائلی برادری میں سے ملک کی صدر بننے والے خاتون دروپادی مورمو نے حلف اٹھانے کے بعد کہا ہے کہ صدر کے لیے ان کا انتخاب ملک کے ہر غریب شخص کی کامیابی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق دروپادی مرمو کے بھارت کے اعلیٰ ترین آئینی منصب پر تقرر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے 2024 میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل بھارت کی قبائلی برادریوں تک اثر و رسوخ بڑھانے کے طور پر دیکھا جارہا ہے، جو بھارت کی ایک ارب 40 کروڑ کی آبادی کا 8 فیصد ہیں۔

نومنتخب صدر تعلیم کے شعبے سے وابستہ تھیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی وزیر مملکت تھیں جو کہ اب صدر کے طور پر دوسری خاتون منتخب ہوئی ہیں۔

دروپادی مورمو ریاست اڑیسا سے تعلق رکھنے والے سینتھل قبیلے میں پیدا ہوئیں اور اپنا کیریئر اسکول میں استاد کی حیثیت سے شروع کیا اور برادری کے مسائل حل کرنے کے لیے فعال کردار ادا کرنا شروع کیا۔

بی جے پی کی طرف سے نامزد ہونے کے بعد پارلیمانی اراکین اور مملکت کے قانون سازوں نے دروپادی مورمو کو گزشتہ ہفتے 5 برس کی مدت کے لیے ملک کا صدر منتخب کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دروپادی مورمو بھارت کی پہلی قبائلی صدر منتخب

اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے نومنتخب صدر دروپادی مورمو نے کہا کہ 'میرا انتخاب اس حقیقت کا ثبوت ہے کہ بھارت میں غریب بھی خواب دیکھ سکتے ہیں اور انہیں پورا بھی کر سکتے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ میرے لیے یہ انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ جو لوگ صدیوں سے ترقی کے ثمرات سے محروم ہیں وہ غریب، پسماندہ اور قبائلی لوگ مجھ میں اپنا عکس دیکھ رہے ہیں۔

نریندر مودی نے دروپادی مورمو کی حلف برداری کو بھارت کے لیے خاص طور پر غریبوں، پسماندہ لوگوں کے لیے ایک خاص لمحہ قرار دیا۔

بھارتی صدر مسلح افواج کے سپریم کمانڈر کے طور پر کام کرتے ہیں لیکن انتظامی اختیارات وزیر اعظم کے پاس ہوتے ہیں۔

ملک میں سیاسی بحرانوں کے دوران صدر اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں