رنویر سنگھ کے خلاف ’فحش مواد کی ترسیل اور خواتین کی تضحیک‘ کا مقدمہ دائر

اپ ڈیٹ 27 جولائ 2022
اداکار کی تصاویر 21 جولائی کو سامنے آئی تھیں—فوٹوؒ: پیپر میگزین
اداکار کی تصاویر 21 جولائی کو سامنے آئی تھیں—فوٹوؒ: پیپر میگزین

بولی وڈ اداکار رنویر سنگھ کے خلاف پولیس نے فلاحی تنظیم کی درخواست پر فحش مواد کی ترسیل، خواتین کے جذبات کو مجروح کرنے اور سماج میں برائی پھیلانے کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کردیا۔

رنویر سنگھ کی جانب سے حال ہی میں کرائے گئے برہنہ فوٹوشوٹ کے بعد 26 جولائی کو بھارتی ریاست مہاراشٹر کے شہر ممبئی کی ایک نان گورنمنٹ آرگنائزیشن (این جی او) نے پولیس کو مقدمہ دائر کرنے کی درخواست جمع کرائی تھی۔

بھارتی اخبار ’انڈین ایکسپریس‘ کے مطابق این جی او کی درخواست پر ممبئی پولیس نے اسی روز ہی اداکار کے خلاف تعزیرات ہند اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا۔

پولیس کی جانب سے جاری بیان میں رنویر سنگھ کے خلاف تین مختلف دفعات کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا۔

پولیس کے مطابق تفتیش سے معلوم ہوا کہ رنویر سنگھ نے بھاری رقم کے عوض کم عمر بچوں اور سماج پر پڑنے والے منفی اثرات کے لیے فوٹوشوٹ کروایا۔

پولیس کے مطابق اداکار کے عمل سے خواتین کی تضحیک ہوئی، ان کے جذبات مجروح ہوئے اور ان کی شرمساری کو ٹھیس بھی پہنچی۔

پولیس نے تصدیق کی کہ رنویر سنگھ کے خلاف انڈین پینل کوڈ (آئی پی سی) کی دفعہ 292 اور 509 کے علاوہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ (آئی ٹی) کے سیکشن 67 اے کے تحت مقدمہ دائر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: رنویر سنگھ پر برہنہ فوٹوشوٹ کے ذریعے خواتین کے جذبات مجروح کرنے کا الزام

مذکورہ دفعات اور فحش مواد کی اشاعت، اس کی ترسیل، نو عمر افراد میں فحش مواد کی فروخت اور خواتین کی تضحیک کرنے سے متعلق ہیں۔

اگرچہ اداکار کے خلاف مقدمہ دائر کردیا گیا، تاہم اس عمل میں کوئی گرفتاری عمل نہیں لائی گئی، دوسری جانب بھارت بھر میں لوگوں کی جانب سے اداکار کے خلاف مظاہرے بھی جاری ہیں۔

رنویر سنگھ نے گزشتہ ہفتے امریکی میگزین ’پیپر‘ کے لیے تقریبا برہنہ فوٹوشوٹ کروایا تھا، جس پر لوگوں نے سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں