'شطرنج اولمپیئڈ' کو سیاسی رنگ دینے پر بھارت کی مذمت، پاکستان کا بائیکاٹ کا اعلان

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2022
دفتر خارجہ نے کہا معاملے کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن کے ساتھ اٹھایا جائےگا — فائل فوٹو: اے پی پی
دفتر خارجہ نے کہا معاملے کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن کے ساتھ اٹھایا جائےگا — فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان نے بھارت کی جانب سے 'شطرنج اولمپیئڈ' کی مشعل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے سے گزار کر کھیل کو سیاست زدہ کرنے کے مذموم اقدام کی مذمت کرتے ہوئے احتجاجاً چنئی میں ہونے والے ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن (ایف آئی ڈی ای) نے 28 جولائی سے 10 اگست 2022 تک بھارتی شہر چنئی میں منعقد ہونے والی 44ویں شطرنج اولمپیئڈ میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا، جبکہ پاکستانی دستہ پہلے ہی اس ایونٹ کے لیے تیاری کر رہا تھا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ 44ویں شطرنج اولمپیئڈ ایونٹ کی مشعل کو مقبوضہ جموں و کشمیر سے گزار کر بھارت نے عالمی کھیلوں کے اس اہم ایونٹ کو سیاسی رنگ دینے کا انتخاب کیا ہے، مشعل کو21 جولائی 2022 کو سری نگر سے گزارا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ نے آزاد جموں و کشمیر الیکشن کے حوالے سے بھارتی الزامات مسترد کردیے

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مشعل کو مقبوضہ جموں و کشمیر سے گزار کر اس علاقے کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع حیثیت کو نظر انداز کرتے ہوئے بھارت نے دھوکا دینے کی کوشش کی جسے عالمی برادری کسی صورت میں قبول نہیں کر سکتی۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ بھارت کو جان لینا چاہیے کہ اس طرح کے اشتعال انگیز، ناقابل دفاع اقدامات کے ذریعے وہ مقبوضہ کشمیر پر 7 دہائیوں سے جاری اپنے ناجائز، غیر قانونی اور ظالمانہ قبضے کے لیے نہ تو عالمی جواز تلاش کر سکتا ہے اور نہ ہی اس کا دعویٰ کر سکتا ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ جموں و کشمیر، پاکستان اور بھارت کے درمیان عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر 1947 سے بھارت کے جابرانہ اور غیر قانونی قبضے میں ہے اور یہ تنازع 7 دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

مزید پڑھیں: دفتر خارجہ نے بھارت،امریکا مشترکہ بیان میں پاکستان سے متعلق 'بے بنیاد حوالہ' مسترد کردیا

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت، مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے بھارتی قابض افواج نے 650 سے زائد بے گناہ کشمیری شہریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید افسوسناک بات یہ ہے کہ بھارت، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، عالمی قانون اور جنیوا کنونشن کی واضح، کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں مقامی آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سیاست کو کھیلوں سے ملانے کی بھارتی مذموم کوشش کی مذمت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے 'دراندازی' کے بھارتی الزامات کو پھر مسترد کردیا

انہوں نے کہا ہے کہ احتجاج کے طور پر پاکستان نے 44ویں شطرنج اولمپیئڈ مقابلوں میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اس معاملے کو انٹرنیشنل چیس فیڈریشن کے ساتھ بھی اعلیٰ سطح پر اٹھائے گا۔

اپنے بیان میں دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری پر بھرپور زور دیتا ہے کہ وہ بھارت سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیاں بند کرنے، 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو منسوخ کرنے اور کشمیری رہنماؤں سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں