بھارت : لڑاکا طیارہ ’مگ-21‘ تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ، 2 پائلٹ ہلاک

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2022
مگ-21 گزشتہ شب مغربی ریاست راجستھان کے صحرا میں بارمیر شہر کے قریب گرا — فوٹو: اسکرول ڈاٹ ان
مگ-21 گزشتہ شب مغربی ریاست راجستھان کے صحرا میں بارمیر شہر کے قریب گرا — فوٹو: اسکرول ڈاٹ ان

بھارت میں سوویت دور کا لڑاکا طیارہ مگ-21 تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 2 پائلٹ ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق بھارتی فضائیہ کا کہنا ہے کہ مگ-21 طیاروں کو پیش آنے والے حادثات کے متعدد واقعات کے بعد ان طیاروں سے متعلق حفاظتی خدشات بڑھ گئے ہیں۔

وزارت دفاع نے بتایا کہ مگ-21 گزشتہ شب مغربی ریاست راجستھان کے صحرا میں بارمیر شہر کے قریب گرا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

گزشتہ سال جنوری سے اب تک مگ-21 طیاروں کو پیش آنے والے حادثات کا یہ چھٹا واقعہ ہے، ان حادثات میں مجموعی طور پر 5 پائلٹ ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارتی فضائیہ نے کہا کہ تربیتی طیارہ حادثے کا شکار ہوا جس کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔

بھارتی فضائیہ نے ٹوئٹ میں بتایا کہ ’بھارتی ایئر فورس کو جانوں کے ضیاع پر بہت افسوس ہے اور دکھ کی اس گھڑی میں غمزدہ اہل خانہ کے ساتھ ہیں‘۔

مقامی میڈیا کی فوٹیج میں حادثے کے شکار جہاز کا ملبہ بڑے علاقے پر پھیلا ہوا دکھایا گیا۔

مزید پڑھیں: بھارت: راجستھان میں لڑاکا طیارہ 'مگ 21' گر کر تباہ

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ وہ اس حادثے میں 2 پائلٹوں کی ہلاکت پر شدید غمزدہ ہیں۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’قوم کے لیے ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا‘۔

مگ-21 جیٹ طیاروں کو پہلی بار 1960 کی دہائی میں بھارتی سروس میں شامل کیا گیا جنہوں نے کئی دہائیوں تک بھارتی فضائیہ کی ریڑھ کی ہڈی کے طور پر کام کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی بحریہ کا لڑاکا طیارہ گر کر تباہ

تاہم گزشتہ چند دہائیوں میں ہونے والے متعدد حادثات کے سبب ان طیاروں کو ان کے خراب حفاظتی ریکارڈ کی وجہ سے ’اُڑتے تابوت‘ کا نام دے دیا گیا ہے۔

بھارت اپنی فضائیہ کو جدید بنانے کے لیے اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، اس اقدام کی وجہ پاکستان کے ساتھ اس کی دہائیوں پرانی دشمنی اور چین کے ساتھ بڑھتا ہوا تناؤ ہے۔

بھارتی فوج نے درجنوں فرانسیسی رافیل لڑاکا طیارے خریدے ہیں جن کی ترسیل 2020 میں شروع ہوچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں