افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کرکٹ اسٹیڈیم میں ڈومیسٹک لیگ میچ کے دوران ہونے والے دستی بم دھماکے میں دو افراد جاں بحق ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق افغان کرکٹ بورڈ (اے سی بی) نے بتایا کہ جس وقت شائقین مقامی شپاگیزا کرکٹ لیگ کا میچ دیکھ رہے تھے، اس دوران ہجوم میں دھماکا ہوا۔

کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے بتایا کہ دستی بم دھماکے میں 2 افراد ہلاک اور کچھ لوگ زخمی ہوئے ہیں جبکہ سیکیورٹی فورسز حملے کے ذمہ داروں کو تلاش کر رہی ہیں۔

خالد زدران نے رائٹرز کو بتایا کہ میچ کچھ وقت کے لیے روک دیا گیا، تاہم متعلقہ علاقے کی صفائی کے بعد میچ دوبارہ شروع کر دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کابل میں مسجد پر دستی بم حملہ، 6 افراد زخمی

ابتدائی طور پر متعلقہ حکام بشمول افغان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو نصیب خان نے بتایا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد زخمی ہوئے ہیں لیکن کسی بھی شخص کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

نصیب خان نے بتایا کہ اے سی بی کا عملہ اور کھلاڑی اس دستی بم حملے میں محفوظ رہے۔

افغانستان میں کرکٹ کا کھیل انتہائی مقبول ہے، محدود وسائل اور عدم استحکام کے باوجود افغانستان کی قومی کرکٹ ٹیم عالمی مقابلوں میں مسلسل اچھا پرفارم کررہی ہے، افغانستان کے متعدد کھلاڑیوں کا شمار دنیا کے ٹاپ کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔

گزشتہ دس دنوں سے جاری 8 ٹیموں پر مشتمل مقامی لیگ میں جمعے کو افغانستان میں عام تعطیل ہونے کے سبب بڑی تعداد میں تماشائی کابل کے اسٹیڈیم میں موجود تھے۔

میڈیا اور سفارتی برادری میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آئیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ننگرہار کی مسجد میں دھماکا، 3 افراد جاں بحق

کابل میں واقع ہسپتال کی جانب سے ٹوئٹ کیا گیا کہ ہسپتال میں 13 متاثرین کو لایا گیا جن میں سے 12 کو داخل کر لیا گیا ہے۔

خالد زدران نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ہلاکتوں کے اعداد و شمار کی اطلاع دیتے وقت صرف سیکیورٹی فورسز کی معلومات پر انحصار کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارے شہری، غیر ملکی مہمان، سفارت کار اور بین الاقوامی ادارے براہ راست ایسے شرپسندوں کی مہم نہیں چلائیں گے جو نہیں چاہتے کہ افغانستان کے شہری خوش رہیں۔

افغانستان کی طالبان حکومت ملک میں سلامتی کی صورتحال کے حوالے سے بین الاقوامی خدشات کم کرنے میں کوشاں ہے جبکہ کابل سمیت ملک بھر میں داعش کے عسکریت پسند گروپ کے حمایت یافتہ مقامی جتھوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔

کرکٹ میچ کے دوران ہونے والے حملے کی کسی نے بھی تاحال ذمہ داری قبول نہیں کی۔

تبصرے (0) بند ہیں