آزاد کشمیر میں بارش کے نتیجے میں کچا مکان گرنے سے 10 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 01 اگست 2022
بارشوں نے مکان کی چھت بالخصوص برآمدے کے اوپر کا حصہ نازک اور کمزور بنا دیا تھا — فوٹو: طارق نقاش
بارشوں نے مکان کی چھت بالخصوص برآمدے کے اوپر کا حصہ نازک اور کمزور بنا دیا تھا — فوٹو: طارق نقاش

آزاد جموں و کشمیر میں واقع ایک گاؤں میں بارش کے نتیجے میں ایک کچا مکان کے گرنے سے 10 افراد ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوگئے۔

ہجیرہ کے اسسٹنٹ کمشنر ولید انور نے بتایا کہ واقعہ اتوار کی رات کو دریائے پونچھ کے بائیں کنارے پر ضلع پونچھ کے آخری گاؤں تاہی کھکھریالی میں پیش آیا۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں بارشوں سے تباہی، سول و عسکری حکام کی امدادی سرگرمیاں جاری

ولید انور نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی بارشوں نے مکان کی چھت بالخصوص برآمدے کے اوپر کا حصہ نازک اور کمزور بنا دیا تھا، کچے مکان میں دو بھائی اور ان کے متعلقہ خاندان رہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں خاندانوں کے 14 افراد میں زیادہ تر بچے تھے جو حادثے کے وقت برآمدے میں سو رہے تھے اور چھت گرنے سے وہ مٹی کے ٹیلوں کے نیچے دب گئے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ جائے وقوع پر جمع ہوئے اور ملبے سے 7 لاشیں اور اتنے ہی زخمیوں کو نکالا، لیکن اچانک بارش نے ان کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی۔

انہوں نے مزید کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کو تتہ پانی کے ایک نجی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ان میں سے 3 زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان، سندھ میں بارشوں سے بڑے پیمانے پر تباہی، مزید 8 افراد جاں بحق

جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 60 سالہ سیدی بیگم، 36 سالہ نورین بیگم، 13 سالہ سحر، 11 سالہ نبیہ، 35 سالہ وقار بیگم، 13 سالہ زویا، 11 سالہ ادیشہ، 8 سالہ اسناد، 6 سالہ زماد اور 5 سالہ مبشر کے نام سے ہوئی۔

زندہ بچ جانے والوں میں 20 سالہ زونیر احمد، 18 سالہ فریال، 6 سالہ انیسہ اور 2 سالہ زوہان شامل ہیں۔

ایک بیان میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ جاں بحق افراد کی تدفین اور زخمیوں کے علاج میں متاثرہ خاندانوں کو سہولت فراہم کریں۔

مزید پڑھیں: کراچی سمیت سندھ بھر میں مون سون بارشوں نے تباہی مچادی، 30 افراد جاں بحق

انہوں نے ایک بار پھر لوگوں بالخصوص آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ سخت موسم کے درمیان انتہائی احتیاط برتیں۔

ملک کے دیگر حصوں کی طرح آزاد جموں و کشمیر بھی شدید بارشوں کی لپیٹ میں ہے جس سے ندی نالے ابل پڑے ہیں اور مٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں ٹریفک میں رکاوٹ اور خلل پڑتا ہے۔

کوہستان میں سیلاب سے انفرااسٹرکچر تباہ

دریں اثنا موسلادھار بارش سے آنے والے سیلاب نے خیبر پختونخوا کے ضلع بالائی کوہستان میں تباہی مچا دی کیونکہ قراقرم ہائی وے پر ایک پُل گر گیا جس سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہوگیا اور گلگت بلتستان کی طرف جانے والی ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہوگئی۔

اپر کوہستان کے اسسٹنٹ کمشنر حافظ وقار احمد کے مطابق اس واقعے سے اوچھر نالہ پر داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا۔

انہوں نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ سیلاب نے داسو پروجیکٹ پر کام کرنے والے عملے کے کوارٹرز کو نقصان پہنچایا، اس جگہ پر کام کرنے والی ایک چینی کمپنی کی بھاری مشینری کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

مزید پڑھیں: 'سندھ میں شدید بارش کا سبب بننے والا ہوا کا کم دباؤ عمان کی جانب بڑھ گیا'

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ذاتی طور پر سائٹ کا دورہ کیا اور پروجیکٹ کے عملے اور علاقے کے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) سے ملاقات کی، میں نے اوچھر نالہ پل کے متبادل راستوں پر تبادلہ خیال کیا لیکن سیلابی پانی اور مزید بارش اور سیلاب کا امکان کام میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

وقار احمد نے مزید کہا کہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن، قراقرم ہائی وے پر ایک ہنگامی اسٹیل پُل نصب کرے گا لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ جب تک صورتحال بہتر نہیں ہو جاتی تب تک کام شروع نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او سے درخواست کی ہے کہ جلد از جلد ملبے کو صاف کرنا شروع کردیا جائے اور اسٹیل پل کی تنصیب تک قراقرم ہائی وے بند رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں