تائیوان پیچھے نہیں ہٹے گا، صدر تسائی کی امریکی اسپیکر پلوسی سے ملاقات

اپ ڈیٹ 03 اگست 2022
تائیوان کی صدر تسائی انگ وین نے تائی پے میں پلوسی سے ملاقات کی — فوٹو: رائٹرز
تائیوان کی صدر تسائی انگ وین نے تائی پے میں پلوسی سے ملاقات کی — فوٹو: رائٹرز

تائیوان کی صدر نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی سے ملاقات کے دوران چین کے خلاف بے باک طریقے سے مزاحمتی انداز اپنایا اور یہ پیشرفت ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب تائیوان کے ساحلوں کے قریب چین فوجی مشقوں کی تیاری کر رہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق تائیوان کو اپنا علاقہ سمجھنے والے چین کی جانب سے مسلسل سخت دھمکیوں کے باوجود منگل کو نینسی پلوسی تائیوان پہنچیں، جس پر چین نے کہا تھا کہ وہ اس دورے کو ایک بڑی اشتعال انگیزی تصور کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: چین کی تنبیہ کے باوجود امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی تائیوان پہنچ گئیں

چین نے اس دورے کا مؤثر انداز میں جواب دیتے ہوئے بیجنگ میں امریکی سفیر کو 'انتہائی سنگین نتائج' سے خبردار کیا اور تائیوان کے اطراف فوجی مشقوں کا اعلان کیا۔

تائیوان کی صدر تسائی انگ وین نے تائی پے میں نینسی پلوسی کے ساتھ ایک تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بڑھتے ہوئے فوجی خطرات کے باوجود تائیوان پیچھے نہیں ہٹے گا، ہم جمہوریت کے لیے دفاع کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

انہوں نے اس مشکل وقت میں تائیوان کا ساتھ دینے اور ٹھوس اقدامات اٹھانے پر نینسی پلوسی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

چین، تائیوان کو عالمی سطح پر الگ تھلگ رکھنے کی کوشش کرتا ہے اور تائی پے کے ساتھ سرکاری روابط رکھنے والے ممالک کی مخالفت کرتا ہے۔

امریکی صدر کے بعد دوسرا اہم ترین عہدہ نینسی پلوسی کا تصور کیا جاتا ہے اور وہ 25 سالوں میں تائیوان کا دورہ کرنے والی اعلیٰ ترین منتخب امریکی عہدیدار ہیں۔

انہوں نے تسائی انگ وین کے ساتھ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج، ہمارا وفد تائیوان آیا ہے تاکہ یہ واضح ہو سکے کہ ہم تائیوان کے ساتھ اپنی وابستگی کو ترک نہیں کریں گے۔

اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ ان کا گروپ تائیوان سے دوستی اور خطے میں امن کے لیے آیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر کا ایشیا کا دورہ شروع

صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے دورے کے موقع پر کہا تھا کہ تائیوان کے حوالے سے امریکی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

اس بیانیے کا مطلب یہ ہے کہ امریکی حکومت تائیوان کی حکومت کی حمایت کرتی ہے لیکن ساتھ تائی پے پر بیجنگ کو سفارتی طور پر تسلیم کرتی ہے، جبکہ تائیوان کی طرف سے باضابطہ آزادی کے اعلان یا چین کے زبردستی قبضے کی مخالفت بھی کرتی ہے۔

گو کہ یہ مانا جارہا ہے کہ وائٹ ہاؤس، نینسی پلوسی کے تائیوان میں قیام کا مخالف ہے لیکن امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ پلوسی جہاں چاہیں وہ جاسکتی ہیں، یہ ان کا حق ہے۔

'انتہائی خطرناک'

کئی دن سے جاری قیاس آرائیوں کے بعد نینسی پلوسی کی منگل کی رات فوجی طیارے میں تائیوان آمد کے بعد چینی وزارت خارجہ نے امریکی سفیر نکولس برنز کو طلب کیا۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'ژن ہوا' کے مطابق نائب وزیر خارجہ ژی فینگ نے برنز کو بتایا کہ ان کا دورہ انتہائی سنگین نوعیت کا ہے اور اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین خاموش نہیں بیٹھے گا۔

مزید پڑھیں: امریکی ایوان نمائندگان میں ایغور کے حوالے سے چین کے خلاف بل کی منظوری

چینی فوج نے کہا کہ وہ ہائی الرٹ پر ہے اور اس دورے کے جواب میں اہدافی فوجی کارروائیوں کا ایک سلسلہ شروع کرے گا۔

فوجی مشقوں میں آبنائے تائیوان میں 'طویل فاصلے تک براہ راست ہتھیاروں کی شوٹنگ بھی شامل ہوگی۔

چینی فوج کے جاری کردہ بیان کے مطابق چینی مشقوں کا زون کچھ مقامات پر تائیوان کے ساحل سے 20 کلومیٹر کے اطراف میں ہوگا۔

تائیوان کی وزارت دفاع کے ترجمان سن لی فانگ نے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ چین کی مشقوں کے دوران وہ وہ حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تائیوان کے علاقائی پانیوں میں داخل ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بین الاقوامی نظام کو چیلنج کرنے کا ایک غیر معقول اقدام ہے۔

اس تمام تر صورتحال میں چین نے بدھ کے روز تائیوان سے پھلوں اور مچھلیوں کی درآمد پر پابندی کا بھی اعلان کیا، جبکہ جزیرے پر ریت کی ترسیل بھی روک دی ہے۔

'یوکرین کی طرح تائیوان بھی ختم ہو جائے گا'

تائیوان کی پارلیمنٹ کے باہر 31 سالہ کمپیوٹر پروگرامر فرینک چن نے نینسی پلوسی کے دورے کے خلاف چین کی دھمکیوں کو مسترد کردیا۔

انہوں نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ میں چین کی دھمکیوں سے زیادہ پریشان نہیں ہوں، میرے خیال میں چین مزید دھمکی آمیز اقدامات کرے گا اور تائیوان کی مزید مصنوعات پر پابندی لگائے گا لیکن ہمیں زیادہ پریشان نہیں ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: چین یا امریکا؟ کسی ایک ملک کا انتخاب پاکستان کے لیے کتنا خطرناک ہوسکتا ہے؟

71 سالہ ریٹائرڈ محقق لی کائی ڈی نے بتایا کہ امریکا، چین کے ساتھ محاذ آرائی میں تائیوان کو ایک پیادے کے طور پر استعمال کرتا ہے تاکہ چین کو نیچا دکھا کر وہ دنیا پر غلبہ حاصل کر سکے، اگر امریکا اسی طرح کام کرتا رہا تو یوکرین کی طرح تائیوان بھی ختم ہو جائے گا۔

خطے میں امریکا کے اہم اتحادی جاپان نے بدھ کو چینی مشقوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے جبکہ جنوبی کوریا نے علاقائی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے بات چیت پر زور دیا۔

پاکستان ’ون چائنا‘ پالیسی کا حامی

پاکستان نے ’ون چائنا‘ پالیسی کی توثیق کی ہے جس کے تحت دنیا میں صرف ایک چینی حکومت ہے اور اسی کے تحت امریکا، تائیوان کے بجائے چین سے سفارتی تعلقات قائم رکھے ہوئے ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان، چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی بھرپور حمایت کرتا ہے، پاکستان کو آبنائے تائیوان میں پیدا ہونے والی صورتحال پر گہری تشویش ہے جس کے علاقائی امن و استحکام پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: چین امریکا جنگ اور بنتے بگڑتے بین الاقوامی اتحاد

ترجمان نے کہا کہ دنیا پہلے ہی یوکرین کے تنازع کی وجہ سے سلامتی کی ایک نازک صورتحال سے دوچار ہے جس کے بین الاقوامی خوراک اور توانائی کی سلامتی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، لہٰذا دنیا ایک اورایسے بحران کی متحمل نہیں ہوسکتی جس کے عالمی امن، سلامتی اور معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ ریاستوں کے مابین تعلقات باہمی احترام، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور دوطرفہ معاہدوں کے اصولوں کو برقرار رکھتے ہوئے مسائل کے پرامن حل پر مبنی ہونے چاہئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں