دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ رہا ہے، انتونیو گوتیرس

اپ ڈیٹ 04 اگست 2022
انہوں نے بتایا کہ وہ 6 اگست کو ہیرو شیما میں یادگاری تقریب میں شرکت کے لئے جاپان جائیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے بتایا کہ وہ 6 اگست کو ہیرو شیما میں یادگاری تقریب میں شرکت کے لئے جاپان جائیں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے خبردار کیا ہے کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ رہا ہے، دنیا آج مکمل جوہری تباہی سے صرف ایک غلط فہمی کی دوری پر ہے۔

سرکاری خبرایجنسی 'اے پی پی' کی رپورٹ کے مطابق انتونیو گوتیرس نے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا خدشہ بڑھ رہا ہے اور اس اضافے کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کمزور ہو رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ سے جزیرہ نما کوریا اور یوکرین پر روس کے حملے سمیت ہر بحران میں 'نیوکلیئر انڈر ٹونز' پوشیدہ جوہری خطرات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سرد جنگ کے بعد پہلی بار عالمی جوہری ہتھیاروں میں اضافے کا امکان ہے، تھنک ٹینک

انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت تقریباً 13 ہزار جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے موجود ہیں جبکہ کئی ممالک ہلاکت خیز ہتھیاروں کے ذخیرے پر اربوں ڈالر خرچ کرکے ایک جھوٹا تحفظ تلاش کر رہے ہیں، جن کی ہمارے اس سیارے پر کوئی جگہ نہیں ہے۔

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ اس بات کا خطرہ ہے کہ لوگ دوسری جنگ عظیم سے ملنے والے سبق کو فراموش کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ 6 اگست کو ہیرو شیما میں یادگاری تقریب میں شرکت کے لیے جاپان جائیں گے جہاں امریکا نے 77 برس پہلے جنگ ختم کرنے کی ایک کوشش میں دنیا کا پہلا ایٹم بم گرایا تھا۔

انہوں نے کانفرنس کے شرکا سے متعدد اقدامات پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف اس 77 سالہ پرانے ضابطے کو فوراً نافذ اور اس کی ازسر نو توثیق کریں۔

مزید پڑھیں: شمالی کوریا کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری میں تیزی لانے کا اعلان

انتونیو گوتیرس کا کہنا تھا کہ جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے انتھک کوشش کریں، ہتھیاروں کے ذخیرے ختم کرنے کے وعدے کا اعادہ کریں، مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی ختم کرنے کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو فروغ دیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے وزرا اور سفارت کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کے مستقبل کا بہت کچھ انحصار آپ کے آج کے وعدوں اور اقدامات پر ہے، آج ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم اس بنیادی امتحان کا سامنا کریں اور جوہری تباہی کے چھائے ہوئے بادل ہمیشہ کے لیے ختم کردیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں