نیو میکسیکو: 4 افراد کے قتل کے بعد مسلمانوں سے رات میں اکیلے چہل قدمی نہ کرنے کی اپیل

اپ ڈیٹ 08 اگست 2022
مسلمانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ کوئی ان کا گھر تک پیچھا تو نہیں کر رہا — فائل فوٹو: اے پی
مسلمانوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ کوئی ان کا گھر تک پیچھا تو نہیں کر رہا — فائل فوٹو: اے پی

امریکا کی ریاست نیو میکسیکو کے شہر البوکرکی میں پولیس نے شہریوں پر زور دیا کہ اگر ان کے پاس حال ہی میں ہونے والے 4 افراد کے قتل کے بارے میں کوئی بھی اطلاعات ہیں تو شیئر کریں کیونکہ پولیس انہیں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک الگ پیغام میں اسلامک سینٹر آف نیو میکسیکو نے پیر کے روز البوکرکی کے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ رات کو اکیلے چہل قدمی سے گریز کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی ان کا گھروں تک پیچھا تو نہیں کر رہا۔

مزید پڑھیں: نیو میکسیکو: مسلم شہریوں کو نشانہ بنا کر قتل کیے جانے کا خدشہ ہے، امریکی پولیس

ایک مقامی اخبار 'ابوکیورکیو جرنل' نے رپورٹ کیا کہ چوتھے قتل کے بعد لوگ خوفزدہ ہونے لگے ہیں، چاروں مقتولین پاکستانی اور افغان نژاد ہیں۔

اسلامک سینٹر آف نیو میکسیکو نے کمیونٹی کے نام پیغام میں کہا کہ ہم سب سے گزارش کرتے ہیں کہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں اور اپنے اردگرد کے ماحول سے آگاہ رہیں، بالخصوص اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی آپ کا گھر تک تعاقب نہیں کر رہا اور رات کو اکیلے چلنے سے گریز کریں، یہ خاص طور پر شہر کے جنوب مشرقی حصے میں رہنے والے ہمارے اراکین کے لیے اہم ہے جہاں یہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

البوکرکی پولیس ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ان کے قتل عام کے جاسوس ایک مسلمان شخص کے راتوں رات قتل کی تحقیقات کر رہے ہیں جس کا تعلق علاقے میں اسی طرح کے تین قتل سے ہو سکتا ہے، ایف بی آئی تحقیقات میں ان کی مدد کر رہی ہے۔

جمعہ کو آدھی رات سے عین قبل جنوب مشرقی علاقے میں اے پی ڈی افسران کو ٹرومین اسٹریٹ اور گرینڈ ایونیو کے علاقے میں فائرنگ کی اطلاعات ملی تھیں، جس میں ایک بالغ مرد مردہ حالت میں پایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: کار چھیننے کی واردات میں مزاحمت پر پاکستانی شخص کا قتل

تفتیش کاروں کے مطابق مقتول نعیم حسین کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی عمر لگ بھگ 25 سال تھی، وہ مسلمان اور جنوبی ایشیا کا رہنے والا ہے، ان کا خیال ہے کہ جمعہ کے قتل کا تعلق جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والے تین مسلمان مردوں کے حالیہ قتل سے ہو سکتا ہے۔

جمعرات کو جاسوسوں نے اس بات کا تعین کیا کہ یکم اگست کو 27 سالہ محمد افضل حسین کے قتل اور 26 جولائی کو 41 سالہ آفتاب حسین کے قتل کے درمیان کوئی تعلق ہے، دونوں افراد مسلمان ہیں اور پاکستان سے ہیں، پولیس نے بتایا کہ یہ دونوں سینٹرل ایونیو کے قریب جنوب مشرقی البوکرکی میں مارے گئے۔

ان قتل کی وارداتوں کے بعد جاسوس اب اس بات کا تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا 7 نومبر 2021 کو افغانستان سے تعلق رکھنے والے ایک مسلمان محمد احمدی کے قتل کا تعلق بھی حالیہ قتل عام سے ہے یا نہیں، احمدی کو اس دکان کے باہر قتل کردیا گیا تھا جسے وہ اور ان کا بھائی مل کر چلاتے تھے۔

پولیس نے کہا کہ کسی کو بھی ان قتل کی وارداتوں کے بارے میں کچھ بھی معلوم ہو تو اسے پولیس کو اطلاع دینے کی اپیل کی جاتی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا: پاکستانی نژاد ڈرائیور کے قتل کی دفعات دو لڑکیوں پر عائد

اسلامک سینٹر آف نیو میکسیکو کے آن لائن پیغام کے صفحے نے کہا کہ انہوں نے شہر اور ریاستی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ کئی ملاقاتیں کی ہیں، پیغام میں مزید کہا گیا کہ ہر کوئی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پوری تندہی سے کام کر رہا ہے کہ ہمارے شہر میں مسلمان محفوظ رہیں اور مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

مسلمانوں کی تنظیم کے عہدیداروں نے کہا کہ انہوں نے پولیس کے ساتھ دستیاب معلومات شیئر کی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں