عراقی عدالت نے مقتدیٰ الصدر کا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا

اپ ڈیٹ 15 اگست 2022
گزشتہ انتخابات کے تقریباً 10 ماہ بعد بھی عراق میں کوئی حکومت نہیں ہے —فائل فوٹو: رائٹرز
گزشتہ انتخابات کے تقریباً 10 ماہ بعد بھی عراق میں کوئی حکومت نہیں ہے —فائل فوٹو: رائٹرز

عراقی عدالت نے معروف مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر کی جانب سے پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایوان کو تحلیل کرنے کا اختیار نہیں رکھتی۔

مقتدیٰ صدر سیاسی حریفوں کے ساتھ مسلسل سیاسی کشیدگی بڑھانے میں مصروف ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مقتدیٰ الصدر کے پیروکار اپنے حریف اور ایرانی حمایت یافتہ کوآرڈینیشن فریم ورک کی مخالفت کرتے ہوئے عراق کی پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیے ہوئے ہیں۔

سیاسی بحران میں تازہ ترین موڑ اس وقت آیا تھا جب عراق کے مقبول مذہبی رہنما مقتدیٰ الصدر نے عدلیہ پر زور دیا تھا کہ وہ رواں ہفتے کے آخر تک پارلیمنٹ کو تحلیل کرے تاکہ ملک میں نئے انتخابات کی راہ ہموار ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: مقتدیٰ الصدر کے حامیوں نے بغداد کے گرین زون میں دھاوا بول دیا

تاہم ان کے اس مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے عدلیہ نے تمام اداروں کے اپنے اختیارات کی حد میں رہنے کے اصول کا حوالہ دیتے ہوئے جواب دیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل، پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا کوئی اختیار نہیں رکھتی۔

آئین کے تحت پارلیمنٹ کو ایک تہائی ارکان کی درخواست پر ایوان میں ہونے والی ووٹنگ کے دوران اکثریت کے ووٹ سے تحلیل کیا جاسکتا ہے یا صدر کی منظوری کے ساتھ وزیر اعظم، پارلیمنٹ کو تحلیل کر سکتے ہیں۔

گزشتہ انتخابات کے تقریباً 10 ماہ بعد بھی اتحادی حکومت کی تشکیل پر مختلف دھڑوں کے درمیان سامنے آنے والے اختلافات کی وجہ سے عراق میں کوئی حکومت، نیا وزیراعظم یا نیا صدر نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: عراق: انتخابات میں مقتدیٰ الصدر کے سیاسی اتحاد کی واضح برتری

تیل سے مالا مال لیکن جنگ زدہ ملک میں تازہ ترین بحران کے دوران مقتدیٰ الصدر نے پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے کہا کہ اس نے مقتدیٰ الصدر کی صدر، وزیر اعظم کے انتخاب میں ناکامی اور آئینی مدت کے اندر حکومت کی تشکیل کی عدم موجودگی پر تنقید سے اتفاق کیا۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے مزید کہا کہ ایک ناقابل قبول صورت حال ہے جس کی اصلاح کرنی چاہیے۔

مقتدیٰ صدر کے مخالف کوآرڈینیشن فریم ورک نے جمعہ کے روز بغداد میں دھرنا دیا جبکہ تقریباً دو ہفتے قبل ان کے حامیوں نے پارلیمنٹ پر دھاوا بولا اور پارلیمنٹ کے اندر اور پھر اس کے باہر احتجاج کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں