بھارت کی جانب سے دریائے راوی میں پانی چھوڑنے پر سیلاب کی وارننگ جاری

اپ ڈیٹ 16 اگست 2022
بھارت سے آنے والے ڈیک اور اوجھ نالوں میں طغیانی سے نارووال اور سیالکوٹ کے اضلاع کے 48 دیہات زیر آب آگئے— فائل فوٹو: ڈان
بھارت سے آنے والے ڈیک اور اوجھ نالوں میں طغیانی سے نارووال اور سیالکوٹ کے اضلاع کے 48 دیہات زیر آب آگئے— فائل فوٹو: ڈان

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بھارت کی جانب سے ایک لاکھ 71 ہزار 797 کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد دریائے راوی میں درمیانے سے اونچے درجے کے سیلاب کی وارننگ جاری کردی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ رپورٹ کے مطابق این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ محکموں کو خبردار کیا کہ وہ کسی بھی جانی نقصان اور نجی وسرکاری املاک کو نقصان سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں۔

پاکستان کے محکمہ موسمیات کے فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق ’بھارت نے دریائے راوی میں اُجھ بیراج سے پانی چھوڑا جو منگل کو جسر کے مقام پر پہنچے گا۔'

وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی نے این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ الرٹ کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کی، وزیر اعلیٰ پنجاب نے حکام کو ہدایت کی کہ دریا کے کنارے آبادی کا انخلا یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں راوی میں سیلاب کی صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے لاہور اور سیالکوٹ میں جدید ریڈار لگانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے بے گھر افراد کو خیمے، خوراک اور دیگر سامان کی فراہمی کا بھی حکم دیا۔

اس سے قبل صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے محکمہ آبپاشی، خوراک، مواصلات ،کام، زراعت، مقامی حکومت اور کمیونٹی ڈیولپمنٹ، ایچ یو ڈی اور پی ایچ آئی اور ہیلتھ کیئر سینٹرز کے محکمے سمیت تمام محکموں کو سیلاب کا الرٹ جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت کے باعث پاکستانی دریاؤں میں سیلاب کا خطرہ

پی ڈی ایم اے نے فوری طور پر سیلاب سے نمٹنے اور امدادی ٹیموں کو مطلوبہ مشینری اور آلات کے ساتھ تیار رہنے، پھنسے ہوئے خاندانوں کو کھانے کی فراہمی، مویشیوں کو نکالنے اور جانوروں کے لیے چارے کا انتظام کرنے کا حکم دیا۔

پی ڈی ایم اے کا مزید کہنا تھا کہ وہ علاقے جو سیلاب کے نتیجے میں زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں، وہاں کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے، ریلیف کیمپوں میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کھانے کی فراہمی کے لیے ضروری انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور وبائی امراض کے پھیلاؤ سے بچاؤ یقینی بنانے کے لیے طبی ٹیموں کو متحرک کیا جائے تاکہ متاثرہ افراد کو طبی امداد فراہم کی جاسکے۔

دریں اثنا بھارت سے آنے والے ڈیک اور اوجھ نالوں میں طغیانی سے نارووال اور سیالکوٹ کے اضلاع کے 48 دیہات زیر آب آگئے۔

مزید پڑھیں: بھارت نے بالآخر سیلاب سے متعلق معلومات فراہم کردیں

ڈیک سے پانی کا اخراج تقریباً 40 ہزار کیوسک تھا جبکہ بہاؤ کی گنجائش 25 ہزار کیوسک تھی، پانی نے کھیتوں کو بھی متاثر کیا۔

ریسکیو 1122 نارووال کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افسر نعیم اختر نے بتایا کہ راوی کے دوسری جانب کھیتوں میں کام کرنے والے شکر گڑھ تحصیل کے گاؤں بہاروال کے رہائشی چار کسان سیلاب میں پھنس گئے۔

انہوں نے کہا کہ ریسکیو 1122 کی بروقت جوابی کارروائی کی وجہ سے درختوں پر چڑھے کسانوں کوبچا لیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں