خیبرپختونخوا: پولیو ٹیم پر فائرنگ، سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار جاں بحق

اپ ڈیٹ 17 اگست 2022
ضلع کانٹ میں شہید ہونے والے دو پولیس اہلکار —فائل فوٹو: کے پی پولیس
ضلع کانٹ میں شہید ہونے والے دو پولیس اہلکار —فائل فوٹو: کے پی پولیس

خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک کے علاقے کوٹ نئی آبادی میں پولیو ٹیم پر مسلح افراد نے فائرنگ کی، جس کے نیتجے میں سیکیورٹی پر مامور 2 پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ٹانک میں تھانہ گومل کی حدود کچہ گرہ میں نامعلوم افراد نے پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں پر اچانک فائرنگ شروع کی، جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار موقع پر جاں بحق ہو گئے۔

مزید پڑھیں: کرک میں انسداد پولیو ٹیم پر حملہ، پولیس اہلکار شہید

جاں بحق ہونے والے اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل نثار اور پیر رحمٰن کے نام سے ہوئی، واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی۔

خیال رہے کہ ٹانک میں 10روزہ پولیو مہم کل شروع ہوئی تھی، جو 24 اگست تک جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی وزیرستان میں چیک پوسٹ پر حملہ، پولیس اہلکار شہید

ٹانک پولیس کے شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ڈی پی او آفس میں سرکاری اعزاز کے ساتھ ادا کی گئی، جس میں انتظامیہ، پولیس کے اعلیٰ افسران، سیکیورٹی فورسز اور دیگر اداروں کے اراکین نے شرکت کی۔

تمام افسران نے شہدا کی میتوں پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور سلامی پیش کی اور شہدا کی بلندی درجات، امن کے قیام اور پاکستان کی سلامتی کے لیے دعا کی گئی اور افسران کی جانب سے شہدا کے ورثا کے ساتھ مالی تعاون کیا گیا۔

مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان: پولیو ٹیم پر حملے میں 2 پولیس اہلکار، ایک رضاکار قتل

نماز جنازہ میں کمشنر ڈیرہ اسمٰعیل خان عامر آفاق، آر پی او ڈی آئی خان شوکت عباس، ڈی پی او ٹانک وقار احمد، ڈی سی ٹانک حمید اللہ خٹک اور ڈی او ایف سی سرمست خان سمیت سیکیورٹی فورسز اور دیگر اداروں کے افسران، تحصیل میئر ٹانک صدام خان بھٹنی، میڈیا کے نمائندوں اور ٹانک پولیس کے جوانوں نے کافی تعداد میں شرکت کی تھی۔

پولیس اہلکاروں کی شہادت پر صدر مملکت کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کا شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور ان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ایسے مکروہ حملے کرنے والے ہمارے بچوں کے مستقبل کے دشمن ہیں، پولیو کے خلاف قومی مہم میں سیکیورٹی اہلکاروں اور ہیلتھ ورکرز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ حملہ آور قوم کے بچوں کو معذور بنانا چاہتے تھے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پولیس فورس دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دے رہی ہے، انہوں نے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی بیرسٹر محمد علی سیف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نے اس کا نوٹس لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں نے قوم کے بچوں کے مستقبل کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، صوبائی حکومت واقعے میں ملوث شرپسندوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی اور شہدا کے خاندانوں کی مدد کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔

اس واقعے پر اپنے بیان میں کے پی پولیس نے کہا ہے کہ ضلع ٹانک تھانہ گومل کی حدود کچہ گرہ کے مقام پر نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے پولیو سیکیورٹی ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار نثار اور پیر رحمٰن شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے۔

پاکستان اور افغانستان وہ دو ممالک ہیں جہاں پولیو کی بیماری اب بھی موجود ہے اور یہاں ویکسی نیشن ٹیموں کو عسکریت پسندوں کے حملوں کا سامنا رہتا ہے۔

خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے ضلعے ٹانک میں پولیو ٹیم پر ہونے والا یہ حملہ کوئی نیا نہیں بلکہ اس سے قبل 28 جون کو صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیو ٹیم پر حملہ کرکے ٹیم کی حفاظت پر مامور 2 پولیس اہلکار اور ایک رضاکار کو قتل کردیا تھا۔

پولیو ایمرجنسی رسپانس سینٹر کے حکام نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ٹیمز علاقے میں انسداد پولیو مہم میں مصروف تھیں کہ اس دوران ان پر حملہ ہوا، جاں بحق رضاکار کی شناخت رشید اللہ کے نام سے ہوئی۔

سینئر پولیس افسر اشفاق انور نے غیر ملکی خبر ایجنسی ‘اے ایف پی’ سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ‘مسلح افراد موٹر سائیکل پر آئے اور ویکسی نیشن ٹیم پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک راہگیر بچہ بھی زخمی ہوا۔’

قبل ازیں رواں سال 26جنوری کو کوہاٹ میں انڈس ہائی وے کے نزدیک جرما کے علاقے خواسی بانڈہ میں پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کی حفاظت پر مامور ایک پولیس اہلکار ایک حملے میں شہید ہو گیا تھا۔

رواں سال کی دوسری ذیلی انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر سے ہوا تھا جس کے دوران چاروں صوبوں کے 25 انتہائی خطرے کے شکار اضلاع میں ایک کروڑ 26 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا عزم کیا گیا تھا۔

اس کے ساتھ قطروں سے محروم رہ جانے والے بچوں کی اطلاع دینے اور والدین کی معاونت کے لیے صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور ایک 7/24 واٹس ایپ ہیلپ لائن 46-65-777-0346 بھی شروع کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں