• KHI: Fajr 5:14am Sunrise 6:30am
  • LHR: Fajr 4:44am Sunrise 6:05am
  • ISB: Fajr 4:49am Sunrise 6:12am
  • KHI: Fajr 5:14am Sunrise 6:30am
  • LHR: Fajr 4:44am Sunrise 6:05am
  • ISB: Fajr 4:49am Sunrise 6:12am

بھارتی ساحل پر بارود سے بھری لاوارث کشتی ملنے پر خوف و ہراس

شائع August 19, 2022
— فوٹو: انڈیا ٹو ڈے
— فوٹو: انڈیا ٹو ڈے

بھارت کے ساحل پر رائفلز اور بارود سے لدی بغیر عملے کی کشتی پراسرار طور پر ملنے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی ’ کے مطابق بھارتی ریاست مہاراشٹر کے ساحل پر پہنچے والی لیڈی ہان کشتی سے 3 اے کے-47 رائفلیں اور گولہ بارود کا ذخیرہ برآمد ہوا ہے۔

انسداد دہشت گردی کی تفتیشی ٹیم نے برطانیہ کے جھنڈے والی کشتی قبضے میں لے لی تھی، بعد ازاں حکام کو معلوم ہوا کہ یہ کشتی ایک آسٹریلوی جوڑے کی تھی جس نے 26 جولائی کو انجن میں خرابی کے بعد کشتی سمندر میں چھوڑ دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: بی جے پی رہنما سے متعلق خبر دینے پر پولیس کا صحافی پر برہنہ کرکے تشدد

برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی کمپنی نیپچیون پی 2 پی گروپ نے ہتھیاروں کی ملکیت کا دعویٰ کیا اور کہا کہ وہ بحر ہند، خلیج عدن اور جنوبی بحیرہ احمر میں سفر کے دوران بحری قزاقوں سے کشتی کی حفاظت میں مصروف تھی۔

کمپنی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ہم بھارتی حکام کا تحقیقات کرنے اور معاملے سے نمٹنے کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے تاکہ اپنے سیکیورٹی سازوسامان کی واپس حاصل کرسکیں۔

رپورٹ کے مطابق یہ کشتی متحدہ عرب امارات ( یو اے ای) سے روانہ ہوئی تھی جسے بحیرہ روم میں جانا تھا۔

نیپچیون کمپنی نے بیان میں کہا کہ سمندرمیں طوفان کے بعد سیکیورٹی سمیت تمام عملہ جہاز چھوڑنے پر مجبور ہوا، جسے کوریا کے بحری جنگی جہاز نے بچایا تاہم انہوں نے کشتی کو کھینچنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ حکام نے فی الحال دہشت گردی کے کسی زاویے کو مسترد کر دیا ہے لیکن سرکاری طور پر تفتیش جاری رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: بارود بھرے پھل کھانے سے حاملہ ہتھنی ہلاک

اے ایف پی نے رپورٹ میں بتایا کہ جہاں سے لیڈی ہان نامی کشتی ملی ہے، وہاں سے 2008 میں عسکریت پسندوں کا ایک گروپ مبینہ طور پر کشتی کے ذریعے شہر میں پہنچا تھا اور ہوٹلوں اور دیگر مقامات پر حملے کیے تھے جس میں 160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 13 اکتوبر 2024
کارٹون : 12 اکتوبر 2024