بجلی بلوں میں اضافہ: کراچی کے مختلف علاقوں میں ‘کے-الیکٹرک’ دفاتر پر دھاوا، توڑ پھوڑ

اپ ڈیٹ 25 اگست 2022
کراچی کے مختلف علاقوں میں شہریوں  نے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے — فوٹو: امتیاز علی
کراچی کے مختلف علاقوں میں شہریوں نے کے الیکٹرک کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے — فوٹو: امتیاز علی

بجلی کے بلوں میں اضافے اور طویل لوڈشیڈنگ سے تنگ شہریوں نے کراچی میں کے الیکٹرک کے دفاتر پر دھاوا بول دیا، اس دوران مشتعل افراد نے توڑ پھوڑ کی اور اطراف کی سڑکیں بلاک کردیں جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں شدید ٹریفک جام رہا۔

کورنگی پولیس کے مطابق بچوں اور خواتین کے ہمراہ مظاہرین کی بڑی تعداد نے دارالعلوم کے قریب کے الیکٹرک کے دفتر پر دھاوا بول دیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پہنچنے تک توڑ پھوڑ شروع کردی، جبکہ کورنگی انڈسٹریل ایریا کی اہم شاہراہ کو بلاک کرکے سخت نعرے بازی کی گئی۔

مزید پڑھیں: 200 یونٹ سے کم استعمال کرنے والوں کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ چارج ختم

مظاہرین نے سڑک پر ٹائرز جلا دیے جس کی وجہ سے سنگر چورنگی کے قریب دونوں اطراف سے ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں۔

متعدد مظاہرین کمپنی کے نجی سیکیورٹی اہلکاروں کو یرغمال بناکر اندر داخل ہوئے جہاں انہوں نے توڑ پھوڑ شروع کردی، اسی دوران پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری وہاں پہنچ گئی جنہوں نے مظاہرین کو مزید توڑ پھوڑ سے روک کر صورتحال پر قابو پالیا۔

کورنگی پولیس کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف لوگوں نے دارالعلوم کے قریب کے الیکٹرک کے دفتر کے سامنے احتجاج کرکے توڑ پھوڑ کی۔

ترجمان کے مطابق ڈی ایس پی لانڈھی اور ایس ایچ او عوامی کالونی نے پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ صورتحال پر کنٹرول کرلیا اور بلاک روڈ کو ٹریفک کی روانی کے لیے کھول دیا۔

دوسری جانب شاہ لطیف ٹاؤن کے رہائشیوں نے بھی بجلی بلوں میں اضافے پر کے الیکٹرک کے خلاف جوگی موڑ کے قریب قومی شاہراہ بلاک کردی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: بجلی کے بلوں سے فیول ایڈجسٹمنٹ منہا کر کے باقی رقم جمع کرانے کا حکم

ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کا کہنا تھا کہ رہائشی اس لیے مظاہرہ کر رہے تھے کہ کے الیکٹرک نے فیول ایڈجسٹمنٹ کو بجلی کے بلوں میں کیوں شامل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کو یادداشت نامہ پیش کرنے کے بعد پرامن طریقے سے اپنا احتجاج ختم کیا مگر اسی دوران کچھ وقت تک ٹریفک کی روانی معطل رہی۔

ادھر ناظم آباد کے رہائشیوں نے بھی بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف کے الیکٹرک کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔

ترمیم شدہ بلوں کا اجرا 26 اگست سے کیا جائے گا، کے الیکٹرک

دوسری جانب کے الیکٹرک کے ترجمان عمران رانا نے ٹوئٹر پر جاری پیغام میں کے الیکٹرک کے 200 یا کم یونٹ والے رہائشی صارفین کے لیے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کے وہ تمام نان ٹی-او-یو رہائشی صارفین جن کے یونٹ کا استعمال 200 سے کم ہے، انہیں فیول چارجز ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے ترمیم شدہ بلوں کا اجرا 26 اگست بروز جمعہ سے کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ: بجلی کے بلوں سے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ واپس لینے کی درخواست دائر

ترجمان نے کہا کہ ایسے نان-ٹی-او-یو رہائشی صارفین جن کے یونٹ کا استعمال 200 سے کم ہے ان کے اگست کے بلوں کی آخری تاریخ میں بھی 30 اگست تک توسیع کی جارہی ہے، متعلقہ صارفین ریوائزڈ بل کے اجرا کے لیے قریبی کسٹمر کیئر سینٹر سے رابطہ کریں۔

ترجمان کے الیکٹرک نے کہا کہ صارفین کی سہولت کے لیے کے الیکٹرک کے کسٹمر کیئر سینٹرز جمعہ اور ہفتہ رات 8 بجے تک کھلے رہیں گے، متعلقہ صارفین کے لیے بروز اتوار بھی کسٹمر کیئر سینٹرز 5 بجے تک کھلے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے اعلان اور بل کی آخری تاریخ میں اضافے کا اطلاق 200 یونٹ سے زائد استعمال کرنے والے رہائشی صارفین، ٹائم-آف-یوز اور کمرشل و انڈسٹریل صارفین پر نہیں ہوگا جبکہ غیر متاثرہ صارفین معمول کے مطابق بل ادا کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں