سندھ کے ضلع جامشورو کی تحصیل سیہون کے قریب دریائے سندھ میں سیلاب متاثرین کو دوسرے مقام پر منتقل کرنے والی کشتی الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت 12 جاں بحق ہوئے جبکہ 7 افراد کو بچالیا گیا۔

حکام نے بتایا کہ سیہون سے 20 کلومیٹر دور گوٹھ بلاول پور کے قریب 25 سیلاب متاثرین کو ریسکیو کرنے والی کشتی دریائے سندھ میں پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے الٹ گئی، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت 12 افراد جاں بحق جن کی لاشیں نکالی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 7 افراد کو بچا لیا گیا جبکہ دیگر افراد کی تلاش جاری ہے اور خدشہ ہے کہ وہ پانی کے تیز بہاؤ کی وجہ سے دم توڑ گئے ہوں۔

مزید پڑھیں: رحیم یار خان: دریائے سندھ میں کشتی ڈوبنے سے 19 افراد جاں بحق، متعدد لاپتا

شہریوں کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کولانے والی کشتی دریائے سندھ عبور کر رہی تھی کہ پانی میں الٹ گئی، جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔

کمشنر حیدرآباد ندیم رحمٰن میمن کا کہنا تھا کہ سیہون کے علاقے بلاول پور میں مقامی غوطہ خوروں، پاکستان نیوی اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے ریسکیوآپریشن شروع کیا گیا، جس کے بعد 12لاشیں نکالی گئی ہیں۔

کمشنر نے کہا کہ کشتی میں گنجائش سے زیادہ مسافر سوار تھے، جس کی وجہ سے کشتی الٹ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: جامشورو: دریائے سندھ میں کشتی الٹنے سے 4 افراد جاں بحق

انہوں نے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں میں بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں جو سیہون کے قریب ٹلٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔

انسٹی ٹیوٹ آف سید عبداللہ شاہ میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز سیہون کے ڈائریکٹر ڈاکٹر معین صدیقی نے کہا کہ لاشیں ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں جبکہ دیگر لاپتہ افراد کی تلاش جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشی میں سوار7 سیلاب متاثرین کو بے ہوشی کی حالت میں ہسپتال لایا گیا، جن کو بنیادی طبی امداد دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کانگو: دریا میں کشتی الٹنے سے 50 سے زائد افراد ہلاک

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر تمام متعلقہ حکام، منتخب نمائندے اور ریکسیو اہلکار مزید متاثرین کی لاشیں نکالنے کے لیے دریائے سندھ کے قریب ٹلٹی علاقے میں موجود ہیں۔

خیال رہے کہ حالیہ بارشوں کے بعد سیلاب کے باعث دریائے سندھ میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے قریبی رہائشیوں کو وہاں سے محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں