کرپٹو کرنسی فراڈ میں مطلوب ترک تجارتی پلیٹ فارم کا بانی البانیہ سے گرفتار

31 اگست 2022
ترک وزارت داخلہ نے بتایا کہ  ملزم کو ترکی کے حوالے کیے جانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے—فائل فوٹو : رائٹرز
ترک وزارت داخلہ نے بتایا کہ ملزم کو ترکی کے حوالے کیے جانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے—فائل فوٹو : رائٹرز

ترک وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ کرپٹو کرنسی ایکسچینج تھوڈیکس کا بانی اور اپنے گاہکوں کے اثاثوں کے ساتھ ترکی سے فرار ہونے والا مبینہ ملزم البانیہ میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ترکیہ نے گزشتہ سال اپریل میں مفرور تاجر فاروق فتح عزیر کے لیے بین الاقوامی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جو سرمایہ کاروں کے 2 ارب ڈالر کے اثاثے لے کر فرار ہو گیا تھا۔

وزارت داخلہ نے بتایا کہ البانیہ نے ترک وزیر داخلہ سلیمان سویلو کو مطلع کیا کہ انٹرپول کو مطلوب فاروق فتح عزیر کو البانیہ کے شہر ولورا میں گرفتار کیا گیا ہے، ملزم کو ترکی کے حوالے کیے جانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے‘۔

استنبول میں قائم تھوڈیکس ایکسچینج نے سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے بھرپور مہم چلائی تھی، اس نے سب سے پہلے مشہور ترک ماڈلز کے ہمراہ ایک پرکشش اشتہاری مہم کے ذریعے لگژری گاڑیاں تقسیم کرنے کا وعدہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں کی قیمتوں میں ریکارڈ کمی

لیکن بعد ازاں تھوڈیکس ایکسچینج نے اپریل 2021 میں ایک پراسرار پیغام پوسٹ کرنے کے بعد تجارت کو معطل کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ اسے غیر متعینہ بیرونی سرمایہ کاری کے مسائل سے نمٹنے کے لیے 5 روز درکار ہیں۔

یہ تعطل ایک تشہیری مہم چلانے کے بعد سامنے آیا جس میں ڈوجی کوائنز کو دیگر ایکسچینج کے مقابلے میں ایک چوتھائی قیمت پر فروخت کرنے کا دعویٰ کیا گیا لیکن ایکسچینج نے اس سرمایہ کاری کو بند کر دیا اور ڈوجی کوائن کو بیچنے یا دوسرے کرپٹو میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دی۔

بعدازاں ترک سیکیورٹی حکام نے فاروق فتح عزیر کی استنبول کے ہوائی اڈے پر پاسپورٹ کنٹرول سے گزر کر کسی نامعلوم مقام پر جاتے ہوئے ایک تصویر جاری کی۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایکسچینج بند ہو گیا جس کے پاس 3 لاکھ 91 ہزار سرمایہ کاروں سے لیے گئے کم از کم 2 ارب ڈالر ہیں جبکہ کمپنی سے منسلک 60 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

مزید پڑھیں: بٹ کوائن کی قیمت 18 ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی

البانیہ پولیس کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ 28 سالہ فاروق فتح عزیر کو جنوبی البانیہ کے ایک چھوٹے سے قصبے حِمارا کے ایک ہوٹل سے گرفتار کیا گیا ہے، اس کی مدد کرنے کے شبے میں 2 افراد کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ کمپیوٹر، موبائل فون اور بینک کارڈ بھی ضبط کرلیے گئے ہیں۔

گزشتہ سال ترکی سے روانہ ہونے کے 2 روز بعد فاروق فتح عزیر نے اپنی کمپنی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں اپنے خلاف بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ سرمایہ کاروں سے ملنے بیرون ملک گئے ہیں اور جلد وطن واپس لوٹیں گے۔

فاروق فتح عزیر کی تلاش اس وقت شروع ہوئی جب ترکی کی کرپٹو مارکیٹ بکھرنا شروع ہوئی۔

حکومت کی جانب سے ترک عوام کو اس حوالے سے خطرات سے خبردار کیا گیا اور ڈیجیٹل کرنسی مارکیٹ کو لگام دینے کے منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔

کئی ترک شہریوں نے لیرا کی قدر میں زبردست کمی اور مہنگائی کے دوران اپنے مالی اثاثوں کو محفوظ رکھنے کی خاطر کرپٹو کرنسی کا سہارا لیا۔

تبصرے (0) بند ہیں