شام: حلب شہر کے ائیرپورٹ پر اسرائیل کے فضائی حملے

01 ستمبر 2022
اسرائیل کی جانب سے 4 میزائیل حملے کیے گئے، انسانی حقوق کی نگراں تنظیم— فائل فوٹو : اے ایف پی
اسرائیل کی جانب سے 4 میزائیل حملے کیے گئے، انسانی حقوق کی نگراں تنظیم— فائل فوٹو : اے ایف پی

شام کے شمالی شہر حلب کے ائیرپورٹ پر اسرائیل کے میزائل حملے کے نتیجے میں مالی نقصانات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حلب کے بین الاقوامی ایئرپورٹ کو میزائل سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں حکومتی تنصیبات کو مالی نقصان پہنچا۔

یہ بھی پڑھیں: شام میں اسرائیل فوج کے فضائی حملے، 10 جنگجو مارے گئے

شام کی خبر رساں ایجنسی ’سنا‘ کے مطابق حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی جبکہ حملوں کے بعد علاقہ دھماکوں کی آواز سے گونج اٹھا۔

انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان میں کہا کہ اسرائیل کی جانب سے 4 میزائل حملوں میں شام میں ہتھیاروں کے ڈپو اور ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا، یہ مانا جا رہا ہے اس اسلحہ خانے میں ایران کی جانب سے فراہم کردہ میزائل رکھے ہوئے تھے۔

شام میں اندرونی ذرائع پر انحصار کرنے والی تنظیم کو اسرائیلی حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی البتہ میزائل حملوں کے بعد آگ لگنے کی اطلاعات آئیں، سنا کے مطابق طیارہ شکن دفاعی نظام نے دارلحکومت دمشق پر کئی میزائلوں کو ناکام بنایا جہاں سرکاری ٹی وی کے مطابق یہ میزائل اسرائیل کی جانب سے فائر کیے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل کی جانب سے شام میں میزائل ڈپو پر حملے کے بعد بڑی تباہی

خبر رساں ایجنسی کے مطابق مغربی حما اور طرطوس کے علاقوں میں اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں 2 شہری زخمی ہوئے۔

انسانی حقوق کی نگراں تنظیم کا کہنا تھا کہ یہ حملے شام پر کیے گئے اسرائیل کے سب سے بڑے اسرائیلی حملوں میں سے ایک ہیں۔

خیال ر ہے کہ اسرائیل نے شام میں 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے مسلسل فضائی اور میزائل حملے کیے جن میں حکومتی دستوں کے ساتھ ساتھ ایرانی فورسز اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

اسرائیل نے ان حملوں کے حوالے سے کوئی تبصرہ کرنا مناسب نہیں سمجھا البتہ ان میں سے سینکڑوں حملوں کا اعتراف ضرور کیا ہے۔

اسرائیل کی جانب سے ہمیشہ ان حملوں کا دفاع کیا گیا جہاں ان کا کہنا ہے کہ ایران کو جارحیت سے روکنے کے لیے یہ حملے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں