ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان میں ریلیف اقدامات کیلئے 30 لاکھ ڈالر کی منظوری

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2022
بینک سے منظور شدہ 30 لاکھ ڈالر کی گرانٹ ایشیا پیسیفک ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ سے حاصل کی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
بینک سے منظور شدہ 30 لاکھ ڈالر کی گرانٹ ایشیا پیسیفک ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ سے حاصل کی گئی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں تباہ کن سیلابوں کی روشنی میں امدادی اور بحالی کے اقدامات میں مدد کے لیے 30 لاکھ ڈالر کی گرانٹ کی منظوری دے دی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس کے علاوہ خوراک اور آلات کی شکل میں مزید بین الاقوامی امداد خاص طور پر ترکی اور چین اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے فراہم کردی گئی ہے۔

سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق امدادی سامان اور آلات کی 16 کھیپیں پہنچائی جا چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے16کروڑ ڈالر کی ہنگامی امداد کی اپیل

ترکی نے 600 فیملی ٹینٹ، ایک ہزار 8 خوراک کے پیکٹس، ایک ہزار صحت و صفائی کے ڈبے، 395 کلو گرام بچوں کی خوراک، 2 ہزار کمبل، 432 کوکنگ کٹس، ایک ہزار 440 تکیے، ایک ہزار 296 گدے اور 49 ہزار میڈیکل کٹس سے لدے طیارے بھیجے ہیں۔

متحدہ عرب امارات نے پانچ سی-130 طیاروں میں چاول اور دال سمیت 90 ہزار 450 پاؤنڈ کھانے کی اشیا فراہم کی ہیں۔

اس کے علاوہ اس نے خیمے اور حفظان صحت کی کٹس بھی بھیجیں جبکہ چین کی جانب سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے 3 ہزار خیمے لے کر چار Y-20 طیارے بھیجے گئے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی گرانٹ

ایشیائی ترقیاتی بینک سے منظور شدہ 30 لاکھ ڈالر کی گرانٹ ایشیا پیسیفک ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ سے حاصل کی گئی ہے اور اس سے حکومت کو خوراک کی فراہمی، خیموں اور دیگر امدادی سامان کی خریداری میں مدد ملے گی۔

مزید پڑھیں: سیلاب زدگان کیلئے مختلف ممالک کی جانب سے امدادی سامان کی آمد جاری

وسطی اور مغربی ایشیا کے ڈائریکٹر جنرل یوگینی ژوکوف نے کہا کہ اے ڈی بی مشکل کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس قدرتی آفت کے تباہ کن اثرات پر قابو پانے اور متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے میں پاکستان کی مدد کرنے کے لیے حکومت اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

دریں اثنا، اسلامی ترقیاتی بینک نے کہا کہ وہ سیلاب کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے حکومت کی کوششوں میں مدد کے لیے تیار ہے۔

اسی طرح انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچرل ڈیولپمنٹ (آئی ایف اے ڈی) نے کہا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کی فوری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پاکستان میں اپنی سرگرمیوں کو فوری طور پر ایڈجسٹ کرنے کے لیے تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے کینیڈا کا 20 ہزار ڈالر امداد کا اعلان

آئی ایف اے ڈی کے کنٹری ڈائریکٹر ہیوبرٹ بوئرارڈ نے کہا کہ ہم مقامی دیہی برادریوں کے ساتھ اپنے دیرینہ اقدامات روزگار کے مواقع بنانے، خوراک کی حفاظت، اور موسمیاتی جھٹکوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت کے حوالے سے کام جاری گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ 'ایسے میں جب ہم ان علاقوں میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تباہ شدہ انفراسٹرکچر اور متاثرہ علاقوں تک رسائی میں مشکلات خاص طور پر بلوچستان میں کوششوں میں رکاوٹ بن رہی ہے'۔

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے ابتدائی انتباہات تک عالمی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ڈبلیو ایم او کی مہم کی اہمیت کو اجاگر کیا جو اقوام متحدہ کے انتباہات کے ذریعے تمام اقدامات اور اس کے مربوط سیلاب کی مینجمنٹ اور انتباہات کے آلات کے لیے 'متوقع ایکشن' چلاتا ہے۔

مزید برآں، ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ حکومت کی انسانی حقوق کے تحت ذمہ داری ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں اور شدید موسمی واقعات سے ہونے والے ممکنہ نقصان کو روکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں