گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کی رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لیے اسپیکر کی طرف سے قائم فلڈ ریلیف فنڈ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے منتقل کیے گئے فنڈز کی رسیدیں مانگ لی۔

جی ڈی اے کی رکن قومی اسمبلی سائرہ بانو نے اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف کو خط لکھ کرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے سیلاب زدگان کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ کاٹنے پر اظہار تشویش کیا۔

مزید پڑھیں: سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے حکومت کا عالمی سطح پر اپیل کا فیصلہ

رکن قومی اسمبلی نے اسپیکر کو خط میں لکھا کہ ارکان سے پوچھے بغیر تنخواہ کیوں کاٹی گئی کیونکہ یہ ارکان کی صوابدید ہے کہ وہ اپنے بااعتماد فلاحی ادارے کو امداد دیں۔

سائرہ بانو نے خط میں لکھا کہ میری تنخواہ میں سے نصف الخدمت فاونڈیشن اور نصف جے ڈی سی کو منتقل کی جائے اور رقم منتقلی کی رسیدیں مجھے فراہم کی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں قومی احتساب آرڈیننس دوسرا ترمیمی بل 2022 منظور

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پچھلے ہفتے اعلان کیا تھا کہ سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے اراکین قومی اسمبلی کی ایک مہینے کی تنخواہ عطیہ کی جائے گی۔

حکومت سندھ کے ساتھ ساتھ وفاقی حکومت نے بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے کٹوتی کرکے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کے لیے وقف کی تھی۔

سندھ میں بھی اراکین صوبائی اسمبلی کی ایک مہینے کی تنخواہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے قائم فنڈ میں جمع کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا تھا کہ سندھ اسمبلی کے اراکین اور کابینہ سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ جمع کروائیں گے جبکہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے سرکاری ملازمین 5 دن کی تنخواہیں متاثرین کے لیے جمع کروائیں گے اور اسی طرح گریڈ 16 اور اس سے کم گریڈ کے ملازمین 2 دن کی تنخواہ جمع کروائیں گے۔

دوسری جانب چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی نے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے دو ماہ کی تنخواہ دینے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں