چارسدہ: انتظامیہ نے 15 ہزار افرادکیلئے قائم فلڈ ریلیف کیمپ بند کردیا

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2022
ضلعی انتظامیہ نے متاثرین کے دعووں کی تصدیق کی—فوٹو: سراج الدین
ضلعی انتظامیہ نے متاثرین کے دعووں کی تصدیق کی—فوٹو: سراج الدین

خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کی ضلعی انتظامیہ نے سیلاب متاثرین کے لیے قائم سب سے بڑا ریلیف کیمپ بند کردیا جہاں تقریباً 15 ہزار افراد موجود تھے، جو ڈسٹرکٹ اسپورٹس کمپلیکس میں قائم کیا گیا تھا۔

خیبرپختونخوا میں گزشتہ ہفتے بارش کے نتیجے میں دریائے سوات اور کابل میں 3 لاکھ 15 ہزار کیوسک کا بدترین سیلاب آیا تھا اور اس کے بعد نوشہرہ اور چارسدہ میں شہریوں کو محفوظ مقامات میں منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: سیلاب زدہ دادو میں پانی کی سطح 8 فٹ تک پہنچ گئی، امدادی سرگرمیاں جاری

ڈان کی رپورٹ کے مطابق چارسدہ سے تقریباً 2 لاکھ افراد کو نکال کر ریلیف کیمپوں اور دیگر محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا تھا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز اور فوٹوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیلاب نے تباہی مچاتے ہوئے کھڑی فصلیں اور کئی گھر بھی تباہ کردیا ہے۔

—فوٹو: سراج الدین
—فوٹو: سراج الدین

ریلیف کیمپ میں موجود ایک شہری مہرین گل نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے چارسدہ اسپورٹس کمپلیکس میں قائم ریلیف کیمپ بند کردیا ہے اور لوگوں کو واپس جانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم واپس کیسے جاسکتے ہیں کیونکہ ہمارے گاؤں میں تین سے 4 فٹ پانی کھڑا ہے جبکہ متاثرہ افراد ابتدائی طور پر موٹروے میں بیٹھ گئے تھے۔

مہرین گل نے بتایا کہ موٹروے سے اسپورٹس کمپلیکس منتقل کردیا گیا تھا اور اب وہ ریلیف کیمپ بند کر رہے ہیں، یہ ہمارے ساتھ بدترین بے انصافی ہے۔

کیمپ میں موجود دیگر افراد نے بھی اسی طرح کی کہانی سنائی اور کہا کہ جب انہوں نے کیمپ خالی کرنے سے انکار کیا تو انتظامیہ نے پانی اور بجلی کی فراہمی معطل کردی۔

دوسری جانب علاقے کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ثانیہ صفی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو صرف اس لیے واپس جانے کے لیے کہا گیا ہے کیونکہ دریائے کابل میں پانی کی سطح کم ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم متاثرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں لیکن جب تک وہ واپس نہیں جاتے ہم ایسا نہیں کرسکتے۔

ضلعی انتظامیہ نے کیمپ بند کردیا—فوٹو: سراج الدین
ضلعی انتظامیہ نے کیمپ بند کردیا—فوٹو: سراج الدین

ثانیہ صفی نے کہا کہ علاقے میں سیلاب کی صورت حال اب کنٹرول میں ہے، عوام کو اب اپنے گھروں کو واپس جانا چاہیے تاکہ ہم نقصانات کا تخمینہ لگاسکیں اور انہیں وقت پر امداد فراہم کرسکیں۔

انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت تمام عوام کو ان کے گھر میں بھی ریلیف کی اشیا پہنچائے گی اور ان کو گھروں سے پانی نکالنے میں بھی مدد دے گی۔

دریائے کابل، سوات میں پانی کی سطح میں کمی

خیبرپختونخوا فلڈ سیل ڈپارٹمنٹ کے مطابق نوشہرہ میں دریائے کابل میں 79 ہزار 600 کیوسک پانی کم ہوا ہے۔

بیان میں انہوں نے بتایا کہ ملک کے دریاؤں میں اس وقت پانی کا بہاؤ معمول کے معمول کے مطابق ہے۔

مزید بتایا گیا کہ وارسک میں پانی کی سطح 32 ہزار کیوسک پر پہنچ چکی ہے جو معمول کے مطابق ہے۔

فلڈ سیل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے مزید بتایا گیا کہ اسی طرح کی صورت حال دریائے سوات اور دریائے سندھ میں موجود ہے جہاں پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے۔

مزید بتایا گیا کہ منڈو ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ 18 ہزار 800 کیوسک ریکارڈ کیا گیا جبکہ چارسدہ کے قریب دریائے سوات میں پانی کا بہاؤ 19 ہزار 81 تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں