سندھ میں سیلاب کے باعث دودھ اور گوشت کی قیمتیں بڑھنے کا خدشہ

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2022
جانوروں کی ادویات اور ویکسینیشن کے لیے کم از کم 2 ارب روپے درکار ہوں گے— فائل فوٹو
جانوروں کی ادویات اور ویکسینیشن کے لیے کم از کم 2 ارب روپے درکار ہوں گے— فائل فوٹو

حالیہ مون سون اور سیلاب نے ملک بھر میں تباہی مچادی جس کے نتیجے میں مویشیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا اور سیلاب سے ہونے والی تباہی کے نتیجے میں تقریباً 45 ہزار مویشی ہلاک ہوگئے جس کی وجہ سے آنے والے دنوں میں دودھ، گوشت، مرغی اور انڈوں کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا خدشہ ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق لائیو اسٹاک اور فشریز کے وزیر عبدالباری پتافی نے ڈان کو بتایا کہ اس شعبے کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ ابھی لگایا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں مہنگائی 13 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

انہوں نے کہا کہ اب تک 45 ہزار سے زائد جانور ہلاک ہوچکے ہیں جس سے 10 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے، نقصان کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی قائم مطلع کردی گئی ہے۔

عبدالباری پتافی کا کہنا تھا کہ 32 ہزار سے زائد جانوروں کے فارمز کو نقصان پہنچا جس کی وجہ سے تقریباً ساڑھے چھ ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کے پانی کی وجہ سے کُل 5 کروڑ جانوروں میں سے 70 سے 80 لاکھ جانور بیمار ہوسکتے ہیں، جانوروں کی ادویات اور ویکسی نیشن کے لیے کم از کم 2 ارب روپے درکار ہوں گے۔

مزید پڑھیں: مہنگائی کی شرح ڈھائی سال کی بلند ترین سطح 13.76 فیصد پر پہنچ گئی

عبدالباری پتافی کا کہنا تھا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں جانوروں کو چارہ فراہم کرنا بھی ایک چیلنج ہے۔

صوبہ سندھ میں مویشیوں کو ایک ماہ کا چارہ فراہم کرنے کے لیے تقریباً 70 ارب درکار ہیں اور صوبائی حکومت 10 فیصد جانوروں کو خوراک فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر علاقے اب بھی زیر آب ہیں اور ان تک رسائی ممکن نہیں، پانی کے اخراج کے بعد جانوروں کی اموات اور نقصان میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ صوبے میں تقریباً 3 لاکھ جانور مر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب کے باعث پاکستان کو 10 ارب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ

لائیو اسٹاک اور فشریز کے وزیر کا کہنا تھا کہ متاثرہ علاقوں میں 5 سے 6 فٹ بلند پانی ہونے کی وجہ سے لائیو اسٹاک کی ٹیموں کو پہنچنے میں مشکلات درپیش ہیں۔

محکمہ لائیو اسٹاک کی جانب سے رواں ہفتے کے اوائل میں ایک رپورٹ مرتب کی گئی جس میں بتایا گیا کہ صوبے میں شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے 29 ہزار 631 جانور ہلاک ہوئے جس کی وجہ سے مجموعی طور پر 2 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں