آزاد کشمیر میں 15 فٹ لمبا اژدھا دیہاتیوں نے مار ڈالا

اپ ڈیٹ 04 ستمبر 2022
محمد ساجد نے کہا کہ بکری کو اژدھے کی گرفت سے چھڑانے کے لیے گاؤں والوں نے اسے لکڑی کے ڈنڈوں سے مارا — فوٹو: ڈان
محمد ساجد نے کہا کہ بکری کو اژدھے کی گرفت سے چھڑانے کے لیے گاؤں والوں نے اسے لکڑی کے ڈنڈوں سے مارا — فوٹو: ڈان

آزاد جموں و کشمیر میں میرپور کے مضافاتی علاقے میں ایک بکری کو نگلنے کی کوشش کرنے والا 15 فٹ سے زیادہ لمبا اژدھا دیہاتیوں نے مار ڈالا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جنگلی حیات اور ماہی گیری کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد ساجد نے بتایا کہ جمعہ کی شام تقریباً 5 بجے ایک شخص چتر پڑی کے علاقے میں ایک نالے کے کنارے اپنے ریوڑ چرا رہا تھا جب اس نے دیکھا کہ اژدھا اس کی ایک بکری کو کھانے کی کوشش کر رہا تھا۔

عہدیدار نے بتایا کہ محمد فیصل نامی اس شخص نے فوری طور پر قریبی گاؤں والوں کو فون کیا، جو 20 منٹ کے اندر جائے وقوع پر پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: سانپ نے ایک شخص کو ڈسا، جواب میں اس نے دانتوں سے کاٹ کر اسے مار دیا

انہوں نے کہا کہ ’بکری کو اژدھے کی گرفت سے چھڑانے کے لیے گاؤں والوں نے اسے لکڑی کے ڈنڈوں سے مارا جس کے نتیجے میں وہ بالآخر ہلاک ہوگیا‘۔

انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا کے مطابق اس خطے میں پائے جانے والے کچھ اژدھے عموماً 10 فٹ سے زیادہ لمبے ہوتے ہیں، بڑے سائز کے باوجود ان کی کچھ قسمیں شہری اور مضافاتی علاقوں میں رہتی ہیں، جہاں ان کی پوشیدہ رہنے کی عادات اور چوہے پکڑنے کی غیرمعمولی مہارت ان کی حفاظت میں مدد دیتی ہے۔

سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کلپس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگ اس مردہ اژدھے کے گرد جمع ہیں جس کے نزدیک ایک مردہ کالی بکری بھی پڑی ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور: شوہر نے بیوی کو سانپ سے ڈسوا کر مار ڈالا

ایک ویڈیو کلپ میں دیہاتیوں کو مردہ اژدھے کو اپنے کندھوں پر اٹھا کر ایک مرکزی سڑک کی جانب لے جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے، جہاں انہوں نے اس کے ساتھ سیلفیاں لیں۔

محمد ساجد نے کہا کہ حکام کو جمعہ کو اس واقعے کے بارے میں اس وقت پتا چلا جب لوگوں نے سوشل میڈیا پر ویڈیوز پوسٹ کیں اور انہیں واٹس ایپ گروپ پر شیئر کیا۔

انہوں نے کہا کہ جب تک اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اس وقت تک گاؤں والے پہلے ہی اس اژدھے کو مار کر دفن کر چکے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت:سانپ کو گلےمیں لپیٹ کر کرتب دکھانے والا شخص جان کی بازی ہار گیا

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ماتحتوں میں سے ایک نے علاقے کا دورہ کرنے کے بعد ہفتے کے روز واقعے کی تفصیلی رپورٹ تیار کی ہے، جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

محمد ساجد نے کہا کہ ان کے محکمے نے اژدھوں کے تحفظ کے لیے مسلسل مہم چلاتے ہوئے گاؤں والوں کو ایسے جانوروں کو نہ مارنے کی تلقین کی ہے جو زہریلے نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ میرپور ڈویژن میں ان کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے جو بھمبر، میرپور اور کوٹلی اضلاع پر مشتمل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے محافظوں نے گزشتہ 12 ماہ میں میرپور ڈویژن کے مختلف علاقوں سے کم از کم 7 اژدھوں کو قبضے میں لیا اور بعد ازاں میرپور کے مضافات میں کوٹلی کی جانب 30 کلومیٹر کے فاصلے پر پیر گلی کے علاقے میں ان کے قدرتی مسکن میں انہیں چھوڑ دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں