نجکاری کمیشن بورڈ کی پاور فرم کی نجکاری کا عمل تیز کرنے کی منظوری

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2022
این پی پی ایم سی ایل نجکاری کی فہرست میں شامل بڑے سرکاری اداروں میں سے ایک ہے—فوٹو:ڈان
این پی پی ایم سی ایل نجکاری کی فہرست میں شامل بڑے سرکاری اداروں میں سے ایک ہے—فوٹو:ڈان

بورڈ آف پرائیویٹائزیشن کمیشن (پی سی) نے نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ (این پی پی ایم سی ایل) کی نجکاری سے متعلق معاملات کو تیزی سے آگے بڑھانے کی تجویز کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف پرائیویٹائزیشن کمیشن کے اجلاس کی صدارت وزیر برائے نجکاری عابد حسین بھایو نے کی، بورڈ کو این پی پی ایم سی ایل ٹرانزیکشن کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا گیا، یہ ادارہ نجکاری کی فہرست میں شامل بڑے سرکاری اداروں (ایس او ای) میں سے ایک ہے۔

عابد حسین بھایو نے بطور چیئرمین پی سی بورڈ کے پہلے اجلاس کی صدارت کی۔

یہ بھی پڑھیں: روزویلیٹ ہوٹل کی نجکاری کیلئے مالیاتی مشیر کی تعیناتی کا عمل جاری

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بجلی کے شعبے میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری اور مہارت سے استفادہ کرنے کے لیے پرعزم ہے جو کہ بہت ضروری ہے۔

جون میں کابینہ کمیٹی برائے نجکاری (سی سی او پی) نے اسٹیک ہولڈرز کی ذیلی کمیٹی تشکیل دی تھی جس میں وزارت خزانہ اور وزارت توانائی، پی سی اور این پی پی ایم سی ایل کے ارکان شامل کیے گئے تھے تاکہ نجکاری کے معاملات کو جلد از جلد حل کیا جا سکے۔

2020 میں وبائی مرض کووڈ19 کے پھیلاؤ کی وجہ سے نجکاری سے متعلق جاری معاملات شیدید متاثر ہوئے جب کہ مشرق وسطیٰ، چین، جاپان، کوریا، جنوب مشرقی ایشیا، یورپ اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے 12 پارٹیاں پری کوالیفائی کرچکی تھیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان اسٹیل ملز کی نجکاری پری کوالیفائڈ اہل سرمایہ کاروں کی جانب سے سائٹ کے دوروں اور خریداروں کی جانب سے تکمیل کے قریب پہنچ چکی تھی، ممکنہ سرمایہ کاروں نے پاکستان میں دو ہفتے اسلام آباد میں اعلیٰ سرکاری حکام سے ملاقات اور پی ایس ایم سائٹ کا دورہ کرنے میں گزارے تھے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اسٹیل ملز سے 10ارب مالیت کے سامان و آلات کی چوری پر قائمہ کمیٹی کا اظہار تشویش

بورڈ کو ایس او ای نجکاری کی مجموعی پیشرفت کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا، اور اراکین نے ایچ بی ایف سی ایل نجکاری میں ہونے والی پیش رفت پر اظہار اطمینان کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ عمل جلد مکمل ہو جائے گا۔

سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ (ایس ای ایل) اور پاکستان انجینئرنگ کمپنی (پی ای سی او) کے ساتھ مختلف مسائل کو حل کرنے کی حکمت عملی پر پی سی بورڈ کی منظوری طلب کی گئی جنہوں نے اپنی نجکاری کا عمل روک دیا ہے۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایس ای ایل بورڈ کی تشکیل اور مستقل ایم ڈی کے تقرر سے نجکاری سے متعلق ضروری فیصلوں پر عمل درآمد ممکن ہو سکے گا۔

بورڈ کے اراکین نے تجویز پیش کی کہ اس معاملے کو سی سی او پی کے سامنے اس کے آئندہ اجلاس میں رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: نجکاری کمیشن آرڈیننس میں سقم اور خامیوں کا انکشاف

پی سی بورڈ کو جناح کنونشن سینٹر (جے سی سی) کی موجودہ صورتحال کے بارے میں بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے بورڈ ممبران نے اس کے لیے منظور کیے گئے ٹرانزیکشن اسٹرکچر سے اختلاف کے بعد نجکاری سے متعلق کارروائی روک دی تھی۔

وزیر نجکاری نے حال ہی میں سی ڈی اے چیئرمین کے ساتھ معاملے کو حل کرنے کے لیے تفصیلی میٹنگ کی، میٹنگ کے دوران باہمی طور پر اتفاق کیا گیا کہ پی سی جے سی سی کے لیے قابل عمل پلان تشکیل دیا جائے گا۔

نجکاری کمیشن سی ڈی اے کی مشاورت سے ٹرانزیکشن کے اسٹرکچر پر بھی نظر ثانی کرے گا، پی سی بورڈ ممبران نے تجاویز کی توثیق کی اور سفارش کی کہ اس معاملے کو سی سی او پی کے سامنے رکھا جائے۔

نجکاری کمیشن بورڈ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ نجکاری کے عمل کو تیز کرنے کے لیے اپنے اختیارات کے مطابق ہر ممکن کوشش کر رہا ہے لیکن اسے ان اداروں کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لیے دیگر متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز سے مطلوبہ تعاون حاصل نہیں ہورہا۔

تبصرے (0) بند ہیں