سیلاب متاثرین کو کھانا کھلاتے وقت ریکارڈنگ کیے جانے پرعمران خان پر تنقید

ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ کھانے والے کم اور ان کی ریکارڈنگ کرنے والے زیادہ ہیں—اسکرین شاٹ
ویڈیو سے معلوم ہوتا ہے کہ کھانے والے کم اور ان کی ریکارڈنگ کرنے والے زیادہ ہیں—اسکرین شاٹ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے چند سیلاب متاثر بچوں اور افراد کو ٹیبل پر بٹھا کر کھانا کھلانے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عمران خان کی وائرل ہونے والی ویڈیو میں انہیں نصف درجن سے زائد بچوں اور افراد کو ایک ٹیبل پر بٹھاکر کھانا کھلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمران خان خود سیلاب متاثرین کو کھانا پلیٹوں میں نکال کر دے رہے ہیں اور کھانا کھاتے افراد موبائل اور ویڈیو کیمرے پکڑے ہوئے ہجوم نے گھیر رکھا ہے۔

ویڈیو میں عمران خان کے ہمراہ دیگر پارٹی رہنماؤں اور ان کے سیکیورٹی گارڈز کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں صاف دکھائی دیتا ہے کہ کھانا کھانے والے متاثرین بہت کم جب کہ ان کی ویڈیو بنانے والے افراد زیادہ ہیں اور انہیں دیکھنے والے افراد کی تعداد بھی ان سے زیادہ ہے۔

مذکورہ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کئی لوگوں نے عمران خان پر تنقید کی اور اس عمل کو متاثرین کی تضحیک قرار دیا۔

ایک خاتون نے ان کی ویڈیو کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے اسے تکلیف دہ قرار دیا اور لکھا کہ یہ سچ ہے کہ بعض افراد کو کھانے کو ہاتھ لگانے سے قبل خود کو تماشے کے طور پر بیچنا پڑتا ہے۔

بعض افراد نے ان کی ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے انہیں قوم کا تماشہ بنانے والا سیلفی ٹولہ قرار دیا جب کہ بعض نے ویڈیو کو تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے لکھاکہ شوباز کہتے کہتے خود رنگ باز بن گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں