پنجاب میں راجن پور، ڈیرہ غازی خان کے اضلاع سیلاب سے زیادہ متاثر

اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2022
اعداد و شمار کے مطابق 15 جون سے اب تک صوبے میں 187 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی
اعداد و شمار کے مطابق 15 جون سے اب تک صوبے میں 187 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں—فائل فوٹو: اے ایف پی

پنجاب پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پنجاب کا بیشتر حصہ سیلاب کے نقصانات سے محفوظ رہا تاہم صوبے کے جنوبی علاقوں میں معمول زندگی اور انفرااسٹرکچر شدید متاثر ہوئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے اور اب متاثرہ افراد کی بحالی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: جانوروں سے بدتر سلوک کیے جانے پر سیلاب متاثرہ بچی کا شکوہ

پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل فیصل فرید کے بیان کے مطابق 75 ہزار 719 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے، قائم کردہ 184 ریلیف کیمپس میں سے 45 اب بھی فعال ہیں۔

امدادی سامان کی تقسیم کے حوالے سے بیان میں مزید بتایا گیا کہ ایک لاکھ 39 ہزار 43 گھرانوں میں راشن تقسیم کیا گیا ہے جبکہ 19 ہزار 225 پلاسٹک کی چٹائیاں، 21 ہزار 254 مچھر دانیاں اور پینے کے صاف پانی کے 65 ہزار 576 کین بھی تقسیم کیے جا چکے ہیں۔

اضلاع میں سیلاب کی تباہ کاریوں کی صورتحال

پی ڈی ایم اے کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 15 جون سے اب تک صوبے میں 187 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 4 لاکھ 86 ہزار 803 افراد طوفانی بارشوں اور شدید سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔

سب سے زیادہ متاثرہ 2 اضلاع راجن پور اور ڈیرہ غازی خان تھے، جہاں سب سے زیادہ اموات اور بنیادی انفرااسٹرکچر کو نقصان پہنچا، 29 اگست کو آخری بار اپ ڈیٹ کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق دونوں علاقوں میں مجموعی طور پر 4 لاکھ 36 ہزار 253 افراد متاثر ہوئے۔

15 جون سے 29 اگست تک صوبے میں ہونے والی تقریباً 38 فیصد اموات ان اضلاع میں ہی ہوئیں، تباہ حالی کا شکار 46 ہزار 320 گھروں میں سے 43 ہزار 268 (93.4 فیصد) بھی ان دونوں اضلاع میں تھے، راجن پور مین سب سے زیادہ 2 لاکھ 667 مویشیوں کا نقصان ہوا، دیگر 34 اضلاع میں مویشیوں کے نقصان کی کُل تعداد 4 ہزار 437 تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب زدگان کی امداد کی اپیل کیلئے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ پاکستان پہنچ گئے

اموات کے لحاظ سے ڈیرہ غازی خان 49 ہلاکتوں کے ساتھ سب سے زیادہ متاثرہ ضلع ہے، یہاں 17 ہزار 954 مکانات کو شدید نقصان پہنچا یا مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 4 ہزار 101 مویشیوں کا نقصان ہوا۔

ضلع راجن پور میں 22 اموات کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جہاں زخمیوں کی تعداد ایک ہزار 366 افراد زخمی ہوئے، تاہم انفرااسٹرکچر اور مویشیوں کے نقصانات کے لحاظ سے یہ سرفہرست ہے۔

یہاں 25 ہزار 314 مکانات کو شدید نقصان پہنچا یا مکمل طور پر تباہ ہوگئے، 2 لاکھ 667 مویشن ہلاک ہوگئے اور 88 کلومیٹر سڑکیں زیر آب آگئیں، مجموعی طور پر ان اضلاع میں 2 لاکھ 23 ہزار 415 افراد متاثر ہوئے جو کہ کُل آبادی کا 11 فیصد ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں