روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری، انٹربینک میں ڈالر 2 روپے 76 پیسے مزید مہنگا

اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2022
گزشتہ سیشن میں بھی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 2 روپے کا اضافہ دیکھا گیا تھا—  فائل فوٹو: اے ایف پی
گزشتہ سیشن میں بھی روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں 2 روپے کا اضافہ دیکھا گیا تھا— فائل فوٹو: اے ایف پی

امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں گراوٹ مسلسل 5ویں روز بھی جاری رہی، آج انٹربینک مارکیٹ میں روپیہ مزید 2 روپے 76 پیسے نیچے آگیا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق دن کے اختتام پر ڈالر کی قدر 228 روپے 18 پیسے رہی اور 2 روپے 76 پیسے یا 1.21 فیصد کا ضافہ ہوا۔

اس سے قبل انٹرمارکیٹ میں آج ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید 3 روپے 5 پیسے کمی کے بعد کراچی انٹر بینک میں ڈالر 228 روپے 50 پیسے پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف پی اے) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ صبح 10 بج کر56 منٹ تک روپے کی قدر میں گزشتہ روز کے کلوزنگ ریٹ سے 1.35 فیصد کمی ہوئی جس کے بعد روپیہ 228 روپے 5 پیسے فی ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک میں روپے کی قدر میں مزید 2 روپے کی کمی

گزشتہ سیشن میں بھی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 2 روپے کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔

میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ رواں ہفتے کے دوران روپے کی قدر میں کمی کی ایک وجہ تیل کی مد میں کی گئی بیرونی ادائیگیاں بھی ہیں، اس کے علاوہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے ریٹس میں کافی زیادہ فرق آگیا تھا، اس لیے بینک ڈالر کے ریٹ کو آہستہ آہستہ اوپر لے کر گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرونی ادائیگیوں، ڈالر کی طلب اور رسد کے درمیان خلا کی وجہ سے شرح تبادلہ دباؤ کا شکار ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سہ ماہی کے آخر میں ادائیگیوں کی وجہ سے نظام دباؤ میں رہے گا۔

مزید پڑھیں: انٹربینک میں روپے کی قدر میں مزید 2 روپے کمی

سعد بن نصیر نے اس دباؤ کی صورتحال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ترسیلات زر سستی کا شکار ہیں، برآمد کنندگان نے ڈالرز روکے ہوئے ہیں جب کہ بینک بھی برآمد کنندگان کو کافی زیادہ بڈ پرائس حوالہ دے رہے ہیں اور یہ بھی مارکیٹ میں بے چینی کی وجہ ہے۔

انہوں نے کہا تاہم آج انٹربینک مارکیٹ میں کوئی بے چینی نہیں ہے اور ڈالر دستیاب ہیں۔

سعد بن نصیر نے تجویز پیش کی کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آر ڈی اے) جیسی نئی اسکیم متعارف کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈالر انفلو سست روی کا شکار ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ آر ڈی اے کی شرح کو امریکی ٹریژری بانڈز کے مطابق تبدیل نہیں کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر ایک روپے 56 پیسے کم ہوگئی

واضح رہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 2 ستمبر سے 8 ستمبر تک 6 روپے 82 پیسے کی کمی ہو چکی ہے، صرف گزشتہ 2 روز کے دوران پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر 4 روپے مہنگا ہوگیا ہے۔

مالیاتی اعداد و شمار اور تجزیاتی ویب پورٹل 'گلوبل میٹس' کے مطابق مقامی کرنسی کی قدر میں گزشتہ 52 ہفتوں کے دوران ڈالر کے مقابلے میں 25.62 فیصد کمی آچکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں