انٹربینک میں روپے کی قدر میں مزید 2 روپے کمی

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2022
سعد بن نصیر نے کہا کہ سبزیاں درآمد کرنے سے بھی ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
سعد بن نصیر نے کہا کہ سبزیاں درآمد کرنے سے بھی ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

انٹربینک مارکیٹ میں آج ٹریڈنگ کے دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں مزید 2 روپے گر گیا جبکہ ڈالر انڈیکس میں 20 سال کی بلند ترین سطح کے ساتھ عالمی سطح پر ڈالر مضبوط تر ہوتا جارہا ہے۔

آج پاکستانی روپیہ امریکی ڈالر کے مقابلے دو روپے گراوٹ کے ساتھ 223 روپے 42 پیسے پر بند ہوا جو کہ گزشتہ روز 221 روپے 42 پیسے پر بند ہوا تھا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں صبح 11 بج کر 58 منٹ پر روپیہ 222.50 روپے فی ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا۔

مالیاتی اعداد و شمار اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ ڈالر عالمی سطح پر کئی ہفتوں سے مضبوط ہو رہا ہے اور اس کا اثر پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں بھی دیکھا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر ایک روپے 56 پیسے کم ہوگئی

انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے پاکستان سے آنے والے مسافروں کو نقد رقم 5 ہزار درہم تک لے جانے کا پابند کرنے سے بھی ڈالر کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے، صرف اس اقدام نے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی طلب کو روزانہ اندازاً 50 لاکھ ڈالر تک بڑھا دیا ہے۔

سعد بن نصیر نے مزید کہا کہ اسی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر انٹر بینک مارکیٹ میں 10 روپے سے زائد قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں ایک روپے 60 پیسے کی کمی

انہوں نے کہا کہ حالیہ سیلاب نے ملک کی فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچایا اور حکومت کو سبزیاں درآمد کرنے پر مجبور کیا، یہ اقدام بھی ڈالر کی مانگ میں اضافہ کر رہا ہے اور ملک کے تجارتی خسارے کو بڑھا رہا ہے۔

سعد بن نصیر نے امید ظاہر کی کہ دوست ممالک سے جلد 4 ارب ڈالر ملنے کے بعد روپے کی قدر میں استحکام آنا شروع ہوجائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں