سینئر امریکی عہدیدار نے اپنا دورۂ پاکستان ‘انتہائی نتیجہ خیز’ قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2022
ڈیرک چولیٹ نے اعلیٰ امریکی حکومتی عہدیداروں کے وفد کے ہمراہ 7 سے 9 ستمبر تک اسلام آباد اور کراچی کا دورہ کیا—فوٹو:ٹوئٹر
ڈیرک چولیٹ نے اعلیٰ امریکی حکومتی عہدیداروں کے وفد کے ہمراہ 7 سے 9 ستمبر تک اسلام آباد اور کراچی کا دورہ کیا—فوٹو:ٹوئٹر

امریکی محکمہ خارجہ کے قونصلر ڈیرک شولے نے اپنے 3 روزہ دورہ پاکستان کو انتہائی نتیجہ خیز قرار دیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ تجارت، سرمایہ کاری، کلین انرجی، صحت، سلامتی، تعلیم اور دیگر مشترکہ ترجیحات میں دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈیرک شولے کے دورۂ پاکستان کے اختتام پر جاری کردہ ایک بیان میں اسلام آباد میں موجود امریکی سفارت خانے نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان کئی دہائیوں پر مشتمل دوطرفہ تعاون پر مبنی مضبوط تعلقات ہیں۔

اپنے دورہ پاکستان کے دوران ڈیرک شولے امریکی محکمہ خارجہ، محکمہ دفاع، امریکی ایجنسی برائے عالمی ترقی اور وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے اعلیٰ امریکی حکومتی عہدیداروں کے وفد نے 7 سے 9 ستمبر تک اسلام آباد اور کراچی کا دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کا سیلاب زدہ علاقوں میں آبی امراض سے نمٹنے کیلئے امداد کا اعلان

اپنے دورے کے دوران امریکی اعلیٰ سطح کے وفد نے اعلیٰ سرکاری حکام، سول سوسائٹی کے اراکین، نجی شعبے کی سرکردہ شخصیات سے ملاقات کی۔

امریکی حکام کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر دو طرفہ شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور مشترکہ اہداف کی توثیق کرنا تھا۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے دوران ڈیرک شولے نے امریکا پاکستان دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا، ان تعلقات میں تجارت، سرمایہ کاری، موسمیاتی اور صحت کے شعبوں میں تعاون میں اضافہ بھی شامل تھا۔

جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط دو طرفہ صحت شراکت داری کو بھی اجاگر کیا، خاص طور پر پاکستان کو کوویڈ 19 ویکسین کی 7 کروڑ 70 لاکھ سے زیادہ خوراکیں عطیہ کرنے کے امریکی اقدام کو بھی دہرایا۔

مزید پڑھیں: امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیے امریکی وفد پاکستان پہنچے گا

امریکی وزیر خارجہ انٹھونی بلنکن کے سینئر پالیسی مشیر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے ڈیرک شولے نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کی اور پاکستان میں سیلاب سے نمٹنے اور سیکیورٹی تعاون کے لیے امریکی مواقعوں پر تبادلہ خیال کیا۔

اس سیکیورٹی تعاون کی ایک مثال کے طور پر، امریکی عہدیدار نے پاکستانی قیادت کو مطلع کیا کہ محکمہ خارجہ نے پاکستان کے ایف 16

بحری بیڑے کو برقرار رکھنے کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی غیر ملکی فوجی فروخت کے معاملے سے متعلق کانگریس کو باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔

پریس ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کے ساتھ ملاقات میں سینئر امریکی عہدیدار نے انٹرپرینیورشپ کی اہمیت اور پاکستان کی اقتصادی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہم نہیں چاہتے پاکستان، امریکا اور چین میں سے کسی ایک کا انتخاب کرے، امریکی مشیر

بیان میں کہا گیا ہے کہ سول سوسائٹی کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ گول میز پر میٹنگ کے دوران امریکی عہدیدار نے جمہوریت کو برقرار رکھنے، پسماندہ طبقے کے دفاع اور خواتین کو بااختیار بنانے سے متعلق ان کی سرگرمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔

اپنے دورہ کراچی کے دوران ڈیرک شولے نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی اور امریکا پاکستان تجارتی شراکت داری کو بڑھانے کے مواقع اور دیگر مشترکہ ترجیحات پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے سندھ کے موجودہ حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا، سیلاب سے ہونے والے بڑے نقصان اور اس سلسلے میں فراہم کردہ امریکی امداد سے متعلق بھی گفتگو کی۔

تبصرے (0) بند ہیں