کراچی میں ڈینگی مریضوں کی تعداد صرف دو روز میں دگنی ہو گئی

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2022
بدھ کے روز شہر قائد میں 201 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جو جمعہ کو بڑھ کر 403 ہو گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی
بدھ کے روز شہر قائد میں 201 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جو جمعہ کو بڑھ کر 403 ہو گئے— فائل فوٹو: اے ایف پی

محکمہ صحت سندھ کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ڈینگی بخار کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ ان کی تعداد صرف دو دنوں میں دگنی ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ صحت سندھ نے بتایا کہ بدھ کے روز 201 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جو جمعہ کو بڑھ کر 403 ہو گئے۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت نے ڈینگی اور ملیریا کے ٹیسٹ کی قیمتوں میں کمی کردی

ان میں سے زیادہ تر کیسز ضلع شرقی میں واقع 116 ہسپتالوں میں رپورٹ ہوئے جہاں اس کے بعد کورنگی میں 107، وسطی میں 72، جنوبی میں 61، ملیر میں 26، غربی میں 12 اور کیماڑی میں 9 صحت کی سہولیات ہیں۔

رواں ماہ کراچی میں ڈینگی بخار کے کل 2ہزار145 کیسز رپورٹ ہوئے، ضلع شرقی میں 842، جس کے بعد وسطی میں 431، جنوبی میں 377، کورنگی میں 286، ملیر میں 93، کیماڑی میں 64 اور غربی میں 52 کیسز سامنے آئے۔

باقی سندھ میں حیدرآباد ڈویژن میں 16، لاڑکانہ ڈویژن میں ایک، سکھر ڈویژن میں دو اور شہید بینظیر آباد ڈویژن میں چار کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے وضاحت کی کہ ڈینگی کے زیادہ تر مریضوں کو معمولی بیماری تھی اور انہوں نے یا تو پرائیویٹ کلینکس یا ہسپتالوں کی او پی ڈی سے رجوع کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ستمبر کے مہینے میں ڈینگی بخار سے 4 شہری جاں بحق

تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہسپتال اپنے او پی ڈی میں آنے والے مریضوں کا مناسب ریکارڈ نہیں رکھتے جبکہ فیملی فزیشنز کے ساتھ ساتھ شہر کی لیبارٹریوں کو فی الحال اپنائے گئے پروٹوکول کے تحت اپنا ڈیٹا شیئر کرنے کی ضرورت نہیں ہے، لہذا سرکاری اعداد و شمار زمینی حقائق کی عکاسی نہیں کرتے کیونکہ ڈینگی کے صرف شدید کیسز میں لوگوں کو ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ ڈینگی بخار کے کیسز کی موجودہ تعداد محکمہ صحت کی جانب سے بتائے گئے اعدادوشمار کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔

دریں اثنا، محکمہ صحت نے جمعہ کو ملیریا کے 3ہزار سے زیادہ کیسز کی اطلاع دی۔

ان میں سے زیادہ تر کیسز حیدرآباد، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، جامشورو، ٹنڈو محمد خان، دادو، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور، قمبر شہدادکوٹ، عمرکوٹ، تھرپارکر اور میرپورخاص میں ریکارڈ کیے گئے۔

تبصرے (0) بند ہیں