افسوس ہے مہنگائی کا بوجھ عوام پر ڈالا حالانکہ ہم اس کے ذمہ دار نہیں تھے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 28 ستمبر 2022
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سب اسحٰق ڈار کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں —فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سب اسحٰق ڈار کی کامیابی کے لیے دعا گو ہیں —فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں اس بات کا افسوس ہے کہ ہم نے مہنگائی کا بہت بڑا بوجھ عوام کے کاندھوں پر ڈالا حالانکہ ہم اس کے ذمہ دار نہیں تھے۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسحٰق ڈار نے آج وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھالا ہے، میں اپنی اور تمام کابینہ اراکین کی جانب سے اسحٰق ڈار کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار ایک تجربہ کار اور منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، ہم سب ان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں، انہوں نے ماضی میں بھی وزارت خزانہ کا قلمدان کامیابی سے سنبھالا ہے، ہم سب کی دعا ہے کہ اللہ انہیں کامیابی عطا فرمائے اور اس مخلوط حکومت کو اسحٰق ڈار کی شمولیت سے مدد ملے۔

یہ بھی پڑھیں: اسحٰق ڈار نے وفاقی وزیرِ خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

وزیر اعظم نے کہا کہ مفتاح اسمٰعیل نے بہت محنت اور عرق ریزی سے کام کیا اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، ہمیں اس بات کا افسوس ہے کہ مہنگائی کا بہت بڑا بوجھ ہم نے عوام کے کاندھوں پر ڈالا حالانکہ ہم اس کے ذمہ دار نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ اس کابینہ کے تعاون اور مفتاح اسمٰعیل کی بھرپور محنت کے ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو بحال کیا گیا اور منطقی انجام تک پہنچایا، کابینہ کے تمام اراکین کو مفتاح اسمٰعیل کی خدمات کا اعتراف کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ سمرقند کے ایس سی او اجلاس میں ہم نے شرکت کی، یہ ایک کامیاب دورہ تھا جہاں تمام عالمی رہنماؤں سے ہم نے بالمشافہ بھی ملاقات کی، کانفرنس میں بھی پاکستان کی بہترین نمائندگی ہوئی۔

مزید پڑھیں: چیلنجز درپیش ہیں، معیشت کی بہتری کے لیے وقت دیں، اسحٰق ڈار

شہباز شریف نے کہا کہ اس دورے میں پاکستان میں آنے والے سیلاب کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی، دیگر ممالک کی جانب سے بھی اپنی تقاریر میں پاکستان کے لیے بھرپور تعاون کا اظہار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ میں بلاول بھٹو کا شکر گزار ہوں، انہوں نے بہت محنت کی اور بھرپور ہوم ورک کیا، حنا ربانی کھر نے بھی بھرپور کردار ادا کیا، شیری رحمٰن وہاں موجود نہیں تھیں لیکن انہوں نے بھی اپنا کردار ادا کیا، دفتر خارجہ کے عملے کا بھی میں شکر گزار ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں