انگلش ٹیم کو فراہم کی گئی سیکیورٹی میں متعدد خامیوں کی نشاندہی

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2022
اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ انگلش ٹیم کے سیکیورٹی پروٹوکول پر صرف 70 فیصد عمل کیا جارہا ہے— فوٹو: اے ایف پی
اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ انگلش ٹیم کے سیکیورٹی پروٹوکول پر صرف 70 فیصد عمل کیا جارہا ہے— فوٹو: اے ایف پی

انگلینڈ کی ٹیم تین ٹی20 میچز کھیلنے کے لیے صوبائی دارالحکومت لاہور میں موجود ہے اور اس دوران پنجاب حکومت نے مہمان ٹیم کی سیکیورٹی میں کئی خامیوں کی نشاندہی کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 7 میچوں کی سیریز کا پانچواں میچ بدھ کو لاہور میں کھیلا گیا جبکہ دیگر دو میچز 30 ستمبر اور 2 اکتوبر کو کھیلے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: پانچواں ٹی20: پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد انگلینڈ کو 6 رنز سے شکست دے دی

محکمہ پولیس کی اسپیشل برانچ نے فیلڈ ڈیوٹی افسران سے ایک خصوصی پروفارما حاصل کیا ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ سیکیورٹی پروٹوکول پر صرف 70 فیصد عمل کیا جارہا ہے۔

ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ہوٹل میں قیام کے دوران عوام کو انگلش کھلاڑیوں سے بات کرنے کا 'موقع' ملا، صرف یہی نہیں بلکہ یہ بھی پتا چلا ہے کہ دورے کے دوران ٹیم کے ہمراہ ہوٹل میں قیام کے پابند دو پاکستانی کھلاڑی پیشگی اجازت لیے بغیر ہی لاہور میں اپنے گھر چلے گئے۔

صوبائی حکومت نے منتظمین کی جانب سے مہمان انگلش ٹیم کو ہوٹل کی آٹھویں اور نویں منزل پر رکھنے پر بھی اعتراض کیا ہے اور ٹیم کو ہوٹل کی دوسری اور تیسری منزل پر رکھنے پر زور دیا۔

پنجاب حکومت نے ہدایت کی کہ تمام خامیوں کو دور کیا جائے اور سیکیورٹی پروٹوکول پر 99 فیصد تک عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔ یہ معاملہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے علم میں بھی لایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نسیم شاہ 'وائرل انفیکشن' کے باعث انگلینڈ کے خلاف پانچویں ٹی20 سے باہر

دریں اثنا، کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے امن و امان نے پنجاب میں امن و امان کی مجموعی صورتحال سمیت دورے پر آئی کرکٹ ٹیم کی سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کا جائزہ لیا، کمیٹی نے کرکٹ سیریز کے لیے جنریٹرز کی خدمات حاصل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا اور اسموگ کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اور کرکٹ بورڈ کو توانائی کے متبادل ذرائع تلاش کرنے کی ہدایت کی گئی۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر برائے پارلیمانی امور اور ماحولیات بشارت راجا نے ہوٹل میں قیام کے دوران انگلش کھلاڑیوں کے ساتھ عام لوگوں کی بات چیت پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ انگلش ٹیم کو حکومت نے وی وی آئی پی کا درجہ دیا ہے اور ہدایت کی کہ تمام متعلقہ افراد اس بات کو یقینی بنائیں کہ دورہ کرنے والی ٹیم کی نقل و حرکت کے دوران شہریوں کو ٹریفک کے کم سے کم مسائل کا سامنا کرنا پڑے۔

کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے غیر ملکی ٹیم کی سیکیورٹی اور دیگر انتظامات سمیت پنجاب میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ کی پاک-بھارت ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کی پیشکش

وزیر داخلہ پنجاب کرنل ریٹائرڈ محمد ہاشم ڈوگر نے اجلاس کو یقین دہانی کرائی کہ دورے پر آئی ٹیم کے سیکیورٹی پروٹوکول پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔

کابینہ کمیٹی کے اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ پاکستان جونیئر لیگ 6 اکتوبر سے لاہور میں شروع ہو گی اور انڈر19 کرکٹ کے یہ میچز 21 اکتوبر تک جاری رہیں گے جس میں ڈیرن سیمی سمیت کچھ غیر ملکی کھلاڑی بھی نظر آئیں گے۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری عبداللہ خان سنبل، انسپکٹر جنرل پولیس فیصل شاہکار، ایڈیشنل چیف سیکرٹری (ہوم) ریٹائرڈ کیپٹن اسد اللہ، سی سی پی او، کمشنر اور دیگر نے شرکت کی۔

تبصرے (0) بند ہیں