انگلینڈ کی پاک-بھارت ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کی پیشکش

بھارت اور پاکستان کے درمیان ٹیسٹ سیریز 2007 میں کھیلی گئی تھی—فائل/فوٹو: اے ایف پی
بھارت اور پاکستان کے درمیان ٹیسٹ سیریز 2007 میں کھیلی گئی تھی—فائل/فوٹو: اے ایف پی

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ(ای سی بی) نے روایتی حریف پاکستان اور بھارت کو ٹیسٹ سیریز کی میزبانی کی پیش کردی۔

برطانوی ویب سائٹ ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق انگلینڈ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان مستقبل میں ٹیسٹ سیریز کے آغاز کے لیے غیرجانب دار مقام کے طور پر میزبانی کی پیش کردی ہے جبکہ دونوں ٹیمیں 15 برس زائد عرصہ بیت چکا ہے مگر ٹیسٹ سیریز نہیں کھیل پائیں۔

مزید پڑھیں: ایشیا کپ: پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بھارت کو شکست دے دی

ترجمان پی سی بی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے اجلاس میں پاک-بھارت سیریز کروانے کی بات ہوئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ای سی بی کے ڈپٹی چیئرمین مارٹن ڈارلو نے اس وقت جاری ٹی20 سیریز کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ساتھ بات کی تھی اور تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کے لیے گراؤنڈز بطور غیرجانب دار مقام کے طور پر فراہم کرنے کی پیش کش کی۔

روایتی حریف ٹیموں کے درمیان برطانیہ میں میچ کی صورت میں تماشائیوں کی بڑی تعداد میدان کا رخ کرے گی جہاں ایشیا سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بھارت کو پاکستان کے خلاف غیرجانب دار مقام میں کھیلنے کے لیے سیاسی طور پر قابل قبول ہوگا۔

خیال رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹس میں مقابلے منعقد ہوتے ہیں اور گزشتہ ماہ ایشیا کپ میں بھی دو میچ کھیلے گئے تھے۔

متحدہ عرب امارات میں کھیلے گئے میچوں میں دونوں ٹیموں کے حامیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

ایک اندازے کے مطابق ورلڈ کپ 2011 کے سیمی فائنل میں جب دونوں ٹیمیں مدمقابل تھیں تو 49 کروڑ 50 لاکھ افراد نے ٹی وی پر میچ دیکھا تھا۔

بھارت میں نریندر مودی کی حکومت آنے کے بعد پاکستان کے حوالے سے پالیسی سخت کردی گئی ہے جبکہ سیاسی معاملات کی وجہ سے دونوں ٹیموں کے درمیان 2007 سے تاحال کوئی ٹیسٹ سیریز نہیں ہوئی۔

آخری مرتبہ پاکستان نے 2007 میں بھارت کا دورہ کیا تھا جہاں ٹیسٹ میچز کھیلے گئےتھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ: پاک-بھارت دلچسپ مقابلہ، پاکستان کو 5 وکٹوں سے شکست

بھارت کی جانب سے پاکستان کھلاڑیوں کی انڈئین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شرکت پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، اسی طرح جنوبی افریقہ میں فروری میں ہونے والی ٹی20 لیگ میں بھی پاکستانی کھلاڑی شامل نہیں ہوں گے جہاں تمام ٹیموں کے مالکان بھارتی ہیں۔

بھارت کے ان اقدامات کی وجہ سے کرکٹ میں سرمایہ کاری کی بنیاد پر اثر و رسوخ بڑھانے سے متعلق تنقید کی جارہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پی سی بی اس وقت بھارت کے ساتھ غیرجانب مقام پر کھیلنے کا خواہاں نہیں ہے لیکن انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی پیش کش سے خوش ہیں جس سے دونوں بورڈز کے درمیان بہترین تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان حکومتی سطح پر تعلقات کشیدہ ضرور ہیں لیکن دونوں ممالک کے کرکٹ بورڈز کے ایک دوسرے کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ سیریز سے دونوں بورڈز کے سرمایے میں بھی اضافہ ہوگا کیونکہ انگلینڈ اور آسٹریلیا ایشز سیریز سے اتنا نہیں کماتے جتنا بھارت کے ساتھ سیریز سے آمدنی حاصل ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں 2009 کے بعد غیرملکی ٹیمیں سیریز کے لیے نہیں آرہی تھیں اور اس دوران انگلینڈ میں متعدد سیریز کھیلی گئی تھیں۔

پاکستان نے 2010 میں آسٹریلیا کے خلاف دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز بھی انگلینڈ میں کھیلی تھی، ہوم سیریز کے یہ دونوں میچز بالترتیب لارڈز اور ہیڈنگلے میں کھیلے گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں