عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، خواجہ آصف

اپ ڈیٹ 01 اکتوبر 2022
خواجہ آصف نے کہا کہ  عمران خان نے اقتدار کی ہوس میں پاکستان کی سالمیت کو داؤ پر لگایا—فوٹو: رائٹرز
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان نے اقتدار کی ہوس میں پاکستان کی سالمیت کو داؤ پر لگایا—فوٹو: رائٹرز

وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی مبینہ آڈیو لیکس آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی ہے اور عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کی مطابق لندن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کے بعد وزیر دفاع نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی آڈیو لیکس نے خود عمران خان کے الفاظ میں سب کچھ عیاں کردیا ہے، عمران خان کو اپنی آڈیو خود سن کر کچھ شرم کرلینی چاہیے، انہوں نے اقتدار کی ہوس میں پاکستان کی سالمیت کو داؤ پر لگایا۔

یہ بھی پڑھیں : عمران خان ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، ان کےخلاف لمبی قانونی کارروائی ہونے والی ہے، خواجہ آصف

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کا مقدمہ ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 75 سالوں میں ملک کے سیاستدانوں اور فوجی آمروں نے کئی غلطیاں کیں لیکن عمران خان کی جانب سے کی گئی جعلسازی اور دھوکا دہی اور ملک کے ساتھ غداری جیسی مثال پاکستان کی تاریخ میں کہیں نہیں ملتیں۔

عمران خان کی حالیہ آڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے ان کہنا تھا کہ عمران خان ایک طرف امریکا کے خلاف باتیں کررہا ہے دوسری طرف وہ اپنے ساتھیوں کو ملک کا نام نہ لینے کی ہدایت کررہے ہیں۔

عمران خان کی آڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے عوام کے مجموعی شعور کی تحقیر کی ہے اور ان کو اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اپنے سابق پرنسپل سیکریٹری اعظم خان، سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وزیرمنصوبہ بندی اسدعمر کے ساتھ سائفر کے حوالے سے مبینہ دو آڈیوز گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سامنے آئی ہیں۔

مزید پڑھیں: ’سائفر سے صرف کھیلنا ہے‘، عمران خان کی اعظم خان سے مبینہ گفتگو کی آڈیو لیک

سابق وزیر اعظم عمران خان کی پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے ساتھ مبینہ امریکی سائفر کے حوالے سے گفتگو میں انہیں اس حوالے سے ہدایات دیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔

آڈیو میں عمران خان کہتے ہیں کہ’اچھا شاہ جی، کل آپ نے، ہم نے، تینوں نے اور سیکریٹری خارجہ نے میٹنگ کرنی ہے، اس میں ہم نے صرف کہنا ہے کہ وہ جو لیٹر ہے نا اس کے چپ کر کے مرضی کے منٹس لکھ دے، اعظم خان کہہ رہا ہے کہ اس کے منٹس بنا لیتے ہیں، اسے فوٹو اسٹیٹ کرا لیتے ہیں’۔

اس موقع پر ایک اور آواز سنی جاتی ہےجس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اعظم خان کی تھی، وہ پوچھتے ہیں کہ ’یہ سائفر 7 یا 8 تاریخ کو آیا تھا؟‘ مبینہ طور پر عمران خان کہتے ہیں کہ ’ملاقات 7 تاریخ کو ہوئی تھی‘۔

عمران خان کہتے ہیں کہ ’ہم نے تو امریکیوں کا نام لینا ہی نہیں ہے، کسی صورت میں، اس ایشو کے اوپر پلیز کسی کے منہ سے امریکا کا نام نہ نکلے، یہ بہت اہم ہے آپ سب کے لیے، کس ملک سے لیٹر آیا ہے، میں کسی کے منہ سے اس کا نام نہیں سننا چاہتا‘۔

یہ بھی پڑھیں : ’کسی کے منہ سے ملک کا نام نہ نکلے‘، عمران خان کی مبینہ سائفر سے متعلق دوسری آڈیو لیک

اس دوران مبینہ طور پر اسد عمر کہتے ہیں کہ ’لیٹر نہیں ہے، میٹنگ کی ٹرانسکرپٹ ہے‘، اس پر عمران خان کہتے ہیں کہ ’وہی ہے نا، میٹنگ کی ٹرانسکپرٹ اور لیٹر ایک ہی چیز ہے، لوگوں کو ٹرانسکرپٹ تو نہیں سمجھ آنی تھی نا، آپ پبلک جلسے میں تو یہ کہتے ہیں‘۔

تبصرے (0) بند ہیں