اسلام آباد: رانا ثنااللہ کے ساتھ مذاکرات کامیاب، کسانوں نے دھرنا ختم کردیا

04 اکتوبر 2022
اسلام آباد میں گزشتہ پانچ روز سے جاری کسانوں کا دھرنا مطالبات تسلیم ہونے کے بعد ختم —فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
اسلام آباد میں گزشتہ پانچ روز سے جاری کسانوں کا دھرنا مطالبات تسلیم ہونے کے بعد ختم —فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

اسلام آباد میں کسان اتحاد کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کے مذاکرات کامیاب ہو گئے، حکومت کی طرف سے مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کے بعد کئی روز سے جاری دھرنا ختم کردیا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے دھرنے پر بیٹھے کسان اتحاد کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کیے جو کامیاب ہوگئے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے کسانوں کے مطالبات پر کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو کسانوں کے مطالبات پر کام کرے گی۔

مزید پڑھیں: احتجاج کرنے والے کسانوں کا ہزاروں کی تعداد میں دوبارہ اسلام آباد کی طرف مارچ

وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ وزیر اعظم اگلے ہفتے کسان پیکج متعارف کرنے جا رہے ہیں جس میں ملک کی زراعت اور کسان کو فائدہ پہنچے گا اور آسانیاں پیدا ہوں گی۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ وہ کسان جو پوری قوم کے لیے گندم، اناج سمیت ہر چیز پیدا کر رہا ہے وہ مزید محنت اور کاشتکاری کرے گا اور ملک و قوم کی خدمت کرے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ موجودہ بل میں ان کی ادائیگی مؤخر کی جائے جو کہ پہلے ہی مؤخر کردی گئے ہے اور نوٹیفکیشن بھی جاری ہو چکا ہے جبکہ آج انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بل ادا نہیں کر سکتے لہٰذا بل کو اقساط میں تقسیم کیا جائے جو کہ وزیر اعظم نے منظور کرلیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ بھی منظور کرلیا گیا ہے کیونکہ کسان خوشحال ہوگا تو ملک خوشحال ہوگا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ کسانوں کے مسائل صرف ان کے نہیں ہمارے بھی ہیں کیونکہ ہم بھی زمیندار اور کاشتکار ہیں۔

یہ بھی پڑھین: کسان اتحاد اور حکومت کے درمیان مذاکرات، مطالبات پورا کرنے کی یقین دہانی

رانا ثنااللہ نے تمام کسانوں پر زور دیا کہ جو کمیٹی کے اراکین ہیں وہ دو چار دن اسلام آباد میں ٹہریں باقی تمام کسان اپنے اپنے گھر واپس جائیں، بعدازاں، دھرنا ختم کردیا گیا۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو کسان اتحاد کے بینر تلے پنجاب کے 25 ہزار سے زائد کسان اپنے مطالبات کی تکمیل کے لیے دوبارہ دارالحکومت اسلام آباد پہنچے تھے۔

بعدازاں، 30 ستمبر کو انتظامیہ اور حکومتی نمائندگان نے کسانوں کے وفد سے مذاکرات کرتے ہوئے دھرنا ختم کرنے کی درخواست کی تھی، تاہم کسانون کے وفد نے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں