خدمات کے شعبے میں تجارتی خسارہ اگست کے دوران 46 فیصد بڑھ گیا

06 اکتوبر 2022
خدمات کا شعبہ اقتصادی ترقی کے اہم محرک کے طور پر ابھرا ہے— فائل فوٹو/اے ایف پی
خدمات کا شعبہ اقتصادی ترقی کے اہم محرک کے طور پر ابھرا ہے— فائل فوٹو/اے ایف پی

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق برآمدات کے مقابلے میں درآمدات تیزی سے بڑھنے کے سبب جولائی کے مقابلے میں اگست کے دوران خدمات کے شعبے میں تجارتی خسارہ 46 فیصد بڑھ کر 36 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس کے جاری کردہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جولائی کے مقابلے میں اگست کے دوران برآمدات 3.6 فیصد بڑھ کر ساڑھے 57 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ درآمدات 16.6 فیصد بڑھ کر 93 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں برس ان 2 ماہ کے مشترکہ برآمدی اعدادوشمار کچھ زیادہ ہیں کیونکہ جولائی-اگست میں آمدن 8 فیصد بڑھ کر ایک ارب 13 کروڑ ڈالر ہو گئی جس کا بنیادی طور پر تعلق شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی آمدن سے ہے۔

اگست کے دوران ہونے والی 57 کروڑ 51 لاکھ ڈالر کی آمدن بھی گزشتہ برس میں اگست کے دوران ہونے والی آمدن کے مقابلے میں 4 فیصد زیادہ ہے، گزشتہ مالی سال (22-2021) میں سروس ایکسپورٹ 17 فیصد اضافے سے 6 ارب 97 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: خدمات کے شعبے سے متعلق تجارتی خسارے میں 29 فیصد کمی

حکومت نے رواں مالی سال (23-2022) کے لیے خدمات کے شعبے میں برآمدات کا ہدف 10 ارب ڈالر مقرر کیا ہے جبکہ اشیا کی برآمدات کا ہدف 35 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔

خدمات کے شعبے میں برآمدات میں اضافہ خصوصاً آئی ٹی کے شعبے کی برآمدات میں خاطر خواہ اضافے کی وجہ سے ہوا ہے، پاکستان کی جانب سے بیرون ملک فروخت کی جانے والی دیگر خدمات میں فنانس اور انشورنس، ٹرانسپورٹ اور اسٹوریج، ہول سیل اور ریٹیل تجارت، پبلک ایڈمنسٹریشن اور دفاعی شعبے کی خدمات شامل ہیں۔

آئی ٹی کی برآمدات کو فروغ دینے کے لیے پاکستان سافٹ ویئر بورڈ نے ایک مکمل آئی ٹی ایکسپورٹ اسٹریٹجیکل فریم ورک بنایا ہے اور اس کے مطابق پروگراموں اور اسکیموں پر عملدرآمد کر رہا ہے۔

ان منصوبوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی، سرمائے میں اضافے، کمپنی کی صلاحیت کی بہتری، عالمی سطح پر مارکیٹنگ کے علاوہ منصوبہ بندی اور تحقیق، جدت اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینا شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: خدمات کے شعبے میں تجارتی خسارے میں کمی

خدمات کا شعبہ اقتصادی ترقی کے اہم محرک کے طور پر ابھرا ہے اور اس نے جی ڈی پی میں 21-2020 کے دوران 61 فیصد حصہ ڈالا جوکہ 06-2005 کے دوران 56 فیصد تھا۔

خدمات کے شعبے کی درآمدات جولائی تا اگست میں 1.15 فیصد بڑھ کر ایک ارب 738 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں جو ایک برس قبل ایک ارب 72 کروڑ ڈالر تھیں۔

اگست میں آمدن ایک سال پہلے کے مقابلے میں 0.54 فیصد گر کر 93 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوگئی تاہم یہ جولائی کے مقابلے میں 16.6 فیصد زیادہ تھی۔

گزشتہ مالی سال میں خدمات کے شعبے کی درآمدات 43.5 فیصد اضافے کے ساتھ 12 ارب 143 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں۔

خدمات کے شعبے میں تجارتی خسارہ جولائی تا اگست کے دوران تقریباً 10 فیصد سالانہ کم ہو کر 60 کروڑ 87 لاکھ ڈالر رہ گیا، مالی سال 22-2021 میں یہ خسارہ گزشتہ سال 2 ارب 515 کروڑ ڈالر سے دگنا ہو کر 5 ارب 175 کروڑ ڈالر ہو گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں