پنجاب حکومت نے چیف سیکریٹری پنجاب کامران علی افضل کی چھٹی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیف سیکریٹری کامران علی افضل کی غیر موجودگی میں چیئرمین پی اینڈ ڈی عبداللہ خان سنبل کو مزید ایک ماہ کے لیے چیف سیکریٹری پنجاب کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔

کامران علی افضل کی 8 اکتوبر سے 6 نومبر تک کی چھٹی منظور کرلی گئی، پنجاب حکومت نے کامران علی افضل کی چھٹی میں تیسری بار توسیع کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف سیکریٹری کے تقرر میں تاخیر سے وفاق اور پنجاب میں رسہ کشی بے نقاب

اس پیش رفت سے قبل تک ملک کا سب سے بڑا صوبہ انتظامی بحران کا شکار تھا جب کہ وفاقی اور پنجاب حکومتیں باقاعدہ چیف سیکریٹری تعینات کرنے یا عبداللہ خان سنبل کی بطور نگراں چیف سیکریٹری توسیع سے متعلق فیصلہ کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف سیکریٹری کامران علی افضل نے اپنی ’احتجاجی چھٹی‘ کی مدت میں مزید توسیع کی درخواست نہیں دی جب کہ ان کی چھٹی کی دوسری درخوازست کی مدت جمعہ کے روز ختم ہوگئی تھی۔

چیف سیکریٹری آفس ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ عبداللہ خان سنبل نے جمعہ کی شام بطور نگراں چیف سیکریٹری اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے پر گاڑی واپس کردی اور کسی بھی سرکاری فائل پر دستخط نہیں کیے، وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الہٰی نجی دورے پر بیرون ملک ہیں جس کی وجہ سے صوبے میں انتظامی بحران بدتر ہوگیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں غیر معمولی بدترین صورتحال پیدا ہوگئی ہے جب کہ نگراں چیف سیکریٹری کی مدت مکمل ہوگئی اور موجودہ چیف سیکریٹری نے جوائننگ رپورٹ نہیں دی، جس کے باعث صوبے کا اہم ترین انتظامی عہدہ خالی پڑا ہے۔

مزید پڑھیں: نئے چیف سیکریٹری کا تقرر نہ ہونے کے سبب پنجاب میں انتظامی معاملات تعطل کا شکار

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی، پی ایم ایل (ق) کی زیر قیادت پنجاب حکومت 3 ہفتوں سے تعطل کا شکار یہ معاملہ حل نہیں کرسکیں، جب کہ چیف سیکریٹری کامران علی افضل بطور احتجاج رخصت پر چلے گئے تھے۔

ذرائع کے مطابق کامران علی افضل وفاقی حکومت سے مسلسل درخواست کر رہے تھے کہ انہیں صوبے سے واپس بلایا جائے جب کہ وہ وزیر اعلیٰ پرویز الہٰی کے ساتھ کام کرنے سے غیر مطمئن تھے، کیونکہ وہ سینئر سرکاری ملازمین کے 'آؤٹ آف میرٹ' تبادلوں اور تعیناتیوں کا مطالبہ کر رہے تھے۔

پنجاب کے علاوہ کسی اور صوبے میں اپنے تبادلے کے لیے وفاقی حکومت کو لکھے گئے اپنے خط میں کامران علی افضل نے بتایا تھا کہ وہ صوبے بھر کے افسران کی عہدوں پر مدت ملازمت اور میرٹ کے خلاف تبادلوں اور تعیناتیوں سے پریشان ہیں، انہوں نے کہا تھا کہ میرے لیے موجودہ اسائنمنٹ پر کام جاری رکھنا ممکن نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بارہا درخواستوں کے باوجود تبادلہ نہ ہونے پر چیف سیکریٹری پنجاب رخصت پر چلے گئے

پنجاب حکومت کے ترجمان اور چیف سیکریٹری کامران علی افضل نے معاملے پر ردعمل جاننے کے لیے کی گئیں فون کالز اور واٹس ایپ میسجز کا جواب نہیں دیا۔

وفاقی حکومت نے اعلیٰ انتظامی عہدوں کے لیے پنجاب حکومت کے نامزد کردہ بیوروکریٹس کے علاوہ کچھ بیوروکریٹس کے انٹرویوز کیے لیکن تاحال کسی امیدوار کے نام کو حتمی شکل نہیں دی، دوسری جانب پنجاب حکومت اپنے نامزد کردہ پینل میں سے باقاعدہ چیف سیکریٹری تعینات کرنے کے مطالبے پر قائم ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے نامزد کردہ پینل میں کابینہ سیکریٹری احمد نواز سکھیرا، چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ عبداللہ خان سنبل اور سابق ایس ایم بی آر بابر حیات تارڑ شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں