پاک-بھارت کرکٹ پر چھائے بادل ختم کرنے کیلئے مختصر گفتگو

15 اکتوبر 2022
روپت شرما اور بابراعظم نے اپنے خیالات کا اظہار کیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
روپت شرما اور بابراعظم نے اپنے خیالات کا اظہار کیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیموں کے کپتان بابراعظم اور روہت شرما نے کہا کہ کھلاڑیوں کے درمیان خاندانوں اور کاروں سمیت عام گفتگو سے دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان مقابلوں میں پائی جانے والی پیچیدگی کم کرسکتی ہیں۔

روایتی حریف ٹیموں کے درمیان دو طرفہ سیریز برسوں سے معطل ہے، جس کی وجہ حکومتوں کی جانب سے کشیدہ تعلقات کے باعث ٹیموں کے دوسرے منسوخ کرنا ہے۔

مزیدپڑھیں: بھارت 2023 ایشیا کپ میں شرکت کیلئے ٹیم پاکستان بھیجنے کیلئے تیار ہے، رپورٹس

حکومت کی جانب سے اجازت نہ ملنے کے بعد جب بھی حریف دونوں ٹیموں کے درمیان کسی ٹورنامنٹ میں مقابلہ ہوتا ہے دنیا بھر کے شائقین کرکٹ اس سے محظوظ ہوتے ہیں۔

ٹی20 ورلڈ میں 23 اکتوبر کو میلبورن میں دونوں ٹیمیں مدمقابل ہوں گے، جس کے لیے شائقین کا جوش و خروش بڑھ رہا ہے لیکن بھارتی کپتان روہت شرما نے کرکٹ کے بڑے روایتی حریفوں کے درمیان موجود خلیج کم کرنے کی بات کی۔

ورلڈ کپ سے قبل میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ ہم گیم کی اہمیت سمجھتے ہیں لیکن اس پر ہر وقت بات کرنے کے لیے کوئی مقام نہیں ہے اور اندر ہی دباؤ بڑھ جاتا ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان میچ کے موقع پر دونوں طرف کے مداح مقابلے کو جنگ کی طرح لیتے ہیں اور جشن کا کوئی موقع جانے نہیں دیتے۔

روہت شرما اور ان کے ساتھی کھلاڑیوں کو حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ کے دوران پاکستانی فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کو ان کی جلد صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے دکھا گیا۔

اسی طرح پاکستانی فاسٹ باؤلر نے اسٹار بلے باز روہت شرما کی فارم میں واپسی کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔

روہت شرما کا کہنا تھا کہ ایشیا کپ میں اور اب یہاں جب بھی ہم ملتے ہیں خاندانوں اور حالات کے بارے میں بات کر رہے ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک۔بھارت کرکٹ میچز 'فائرنگ کے بغیر جنگ'

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ کی پچھلی نسل نے ہمیں بتایا تھا کہ وہ بھی اسی طرح کی گفتگو کیا کرتے تھے اور ایک دوسرے کی ترجیحات اور پسند ناپسند کا پوچھتے تھے۔

پاکستان ٹیم کے کپتان بابراعظم نے تصدیق کی کہ دونوں ٹیمیں میدان میں سخت حریف ہونے کے باوجود میدان سے باہر دوستانہ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ہم ملتے ہیں تو یہاں تک کہ کرکٹ پر بھی بات نہیں کرتے ہیں، روہت شرما میرے سینئر ہیں، جب ہم ملتے ہیں تو میں ان کے تجربے سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں اور وہ بڑے عرصے سے بھارت کی ٹیم میں کھیل رہے ہیں۔

بابراعظم نے کہا کہ کسی کے تجربے سے سیکھنا ہمیشہ بہترین عمل ہوتا ہے۔

پاکستان کے مایہ ناز بلے باز نے کہا کہ بھارت کے خلاف کوئی بھی میچ ہمیشہ سخت مقابلے کا ہوتا ہے، مداح اس کے انتظار میں ہوتے ہیں، میدان میں ہم اس سے بہت زیادہ محظوظ ہوتے ہیں اور ہم 100 فیصد کارکردگی دکھاتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں