بھارت کا آئندہ سال ایشیا کپ میں شرکت کیلئے ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2022
جے شاہ نے کہا کہ 2023 کا ایشیا کپ پاکستان میں نہیں بلکہ نیوٹرل مقام پر کھیلا جائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی
جے شاہ نے کہا کہ 2023 کا ایشیا کپ پاکستان میں نہیں بلکہ نیوٹرل مقام پر کھیلا جائے گا — فائل فوٹو: اے ایف پی

ایشین کرکٹ کونسل کے سربراہ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ نے کہا ہے کہ بھارتی ٹیم 2023 میں ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی۔

بھارتی چینل این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کونسل کے چیئرمین اور بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ نے منگل کو ممبئی میں ہونے والے بورڈ کے 91ویں سالانہ جنرل اجلاس کے موقع پر ان خیالات کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: بھارت 2023 ایشیا کپ میں شرکت کیلئے ٹیم پاکستان بھیجنے کیلئے تیار ہے، رپورٹس

انہوں نے کہا کہ 2023 کا ایشیا کپ پاکستان میں نہیں بلکہ نیوٹرل مقام پر کھیلا جائے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان 2023 میں 50 اوور کے ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا جس کے بعد ورلڈ کپ بھارت میں ہوگا۔

بھارت کی جانب سے ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار کے بعد اب پاکستان ممکنہ طور پر متحدہ عرب امارات میں ایشیا کپ کی میزبانی کرے گا، تاہم اگر کسی وجہ سے ایونٹ وہاں منعقد نہ ہو سکا تو بنگلہ دیش بھی متبادل وینیو بن سکتا ہے۔

اس سے قبل یہ رپورٹس منظر عام پر آئی تھی کہ بھارتی بورڈ ایشیا کپ 2023 میں شرکت کے لیے بھارتی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے لیے تیار ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بھارتی بورڈ کی جنرل باڈی کے 18ویں اجلاس سے قبل ایک اعلامیہ گردش کر رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ دورہ اس وقت کی حکومت کی منظوری سے مشروط ہوگا لیکن فی الحال یہ بورڈ کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شارٹ سلیکشن اچھی ہو تو کوئی مسئلہ نہیں، سنیل گواسکر کا بابر اعظم کو مشورہ

تاہم اب جنرل باڈی اجلاس کے دوران ہی جے شاہ کے بیان کے بعد واضح ہوگیا ہے کہ ایشیا کپ کسی نیوٹرل مقام پر کھیلا جائے گا۔

بھارت نے آخری مرتبہ دوطرفہ سیریز کے لیے 06-2005 میں راہول ڈراوڈ کی زیر قیادت پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس کے بعد ایشیا کپ 2008 وہ آخری ایونٹ ہے جو کھیلنے کے لیے بھارتی ٹیم پاکستان آئی تھی۔

2009 میں سری لنکن ٹیم پر دہشت گردی حملے کے بعد پاکستان پر انٹرنیشنل کرکٹ کے دروازے بند ہوئے تو دنیا کی باقی ٹیموں کی طرح بھارت کی ٹیم نے بھی پاکستان کے دورے بند کردیے۔

2008 کے ممبئی حملوں کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا تاہم منموہن سنگھ کے دور حکومت میں اس کشیدگی میں نسبتاً کمی آئی تھی اور 13-2012 میں پاکستان کی ٹیم ون ڈے اور ٹی20 سیریز کھیلنے کے لیے بھارت گئی تھی۔

مزید پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ کا شیڈول جاری، پاک ۔ بھارت ٹاکرا 23 اکتوبر کو ہوگا

تاہم 2014 میں مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آنے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان پھر معمول پر نہ آسکے اور اس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ سیریز کا انعقاد ناممکن ہوگیا۔

اس دوران دونوں ٹیمیں صرف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور ایشیا کپ کے مقابلوں میں ہی مدمقابل آئی ہیں جن میں اکثر بھارت کا پلڑا بھاری رہا۔

گزشتہ ایشیا کپ بھارت میں منعقد ہونا تھا لیکن دونوں ملکوں کے کشیدہ تعلقات کی وجہ سے بھارت نے ایونٹ کی میزبانی یو اے ای میں کی تھی جس میں دونوں ٹیموں نے ایک، ایک میچ میں فتح اپنے نام کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں