عمران خان کی کارکنوں کو احتجاج ختم اور مارچ کی تیاری کرنے کی ہدایت

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2022
عمران خان نے الیکشن کمشنر کو جانب دار قرار دے دیا—فوٹو: ڈان نیوز
عمران خان نے الیکشن کمشنر کو جانب دار قرار دے دیا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کارکنوں کو لانگ مارچ کی تیاری کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ میں سارے مظاہرین کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان سے کہتا ہوں کہ احتجاج ختم کریں کیونکہ لوگ اس وقت مشکل میں ہیں اور میں نہیں چاہتا لوگ مشکلات کا شکار ہوں’۔

انہوں نے چیف الیکشن کمشنر پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پہلے پتا تھا یہ نتیجہ آنا ہے اور یہ مجھے نااہل کردے گا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ویڈیو بیان میں کہا کہ ’ان سارے پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرناچاہتا ہوں جو الیکشن کمیشن کے جانبدار فیصلے اور سازش اور مافیا کا حصہ بن کر فیصلہ کیا جس پر آج سڑکوں پر نکلے اور احتجاج کیا‘۔

مزید پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا

انہوں نے کہا کہ ’توشہ خانہ وہ ہے جب ملک کا وزیراعظم، وزیر، آرمی چیف کو جب اقتدار میں ہوتے ہیں تو تحائف ملتے تو سارے تحفے توشہ خانہ کے اندر جاتے ہیں اور وہاں ریکارڈ قائم کیا جاتا ہے، وہاں سے قانون کے تحت فیصلہ کرسکتے ہیں آدھی قیمت دے کر خرید سکتے ہیں اور سارا ریکارڈ وہاں موجود ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس کیس پر جو فیصلہ دیا ہے، ہم عدالت جا رہے ہیں اور سب کے سامنے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ کیس عدالت میں جائے گا اور ایک چیز غیرقانونی نہیں نکلے گی کیونکہ سارا ریکارڈ دستیاب ہے‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’توشہ خانہ کا قانون آصف زرداری اور نواز شریف نے توڑا ہے، توشہ خانہ سے 4 مہنگی گاڑیاں نکالی ہیں، قانون کہتا ہےآپ گاڑیاں نہیں نکال سکتے، ان کا کیس نہیں سنا حالانکہ ان کا کیس 10 سال سے پڑا ہوا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’آج میرے وکیل نے بتایا کہ سارا ریکارڈ موجود ہے لیکن اس نے یہ فیصلہ کیا تو اس کے اوپر ہم پہلے عدالت میں جائیں گے‘۔

الیکشن کمشنر پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’یہ وہ آدمی ہے جو پچھلے ڈھائی سال سے ہمارے خلاف فیصلے دے رہا ہے، 8 یا 9 دفعہ ہمارے خلاف فیصلہ دیا، ہم عدالت میں گئے اور عدالت نے فیصلہ بدلتے ہوئے ہمارے حق میں دیے کیونکہ وہ ان کے فیصلے غیرجانب دار نہیں تھے‘۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’ہم ای وی ایم مشین پر دو سال کوشش کر تے رہے لیکن اس لیکشن کمشنر نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے ساتھ مل کر ہونے نہیں دیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سپریم کورٹ میں گئے کہ سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا ہے اس کو ویریفائی ایبل ہونے چاہیے اور لوگوں کو پتا ہونا چاہیے کہ آپ کے اراکین صوبائی اسمبلی کہاں ووٹ دے رہے ہیں، سپریم کورٹ نے اجازت دے دی ووٹ ویریفائی ایبل ہونا چاہیے لیکن اس نے روک دی‘۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ ’یوسف رضا گیلانی کا بیٹا ووٹ خریدنے کے لیے پیسہ دیتے ہوئے پکڑا گیا لیکن اس نے کوئی ایکشن نہیں لیا، جب آڈیو لیکس ہوئی تو یہ سامنا آیا کہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ بیٹھ کر فیصلے کر رہا تھا کہ کون سے حلقے ہمارے کمزور ہیں‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’جب سے ہماری حکومت گئی ہے یہ مافیا کوشش کر رہا ہے تحریک انصاف ختم ہوجائے، پہلے حکومت گرائی، پھر کروڑوں روپے خرچ کرکے ووٹ خریدے اور لوگوں کو لوٹا بنا کر ہماری حکومت گرائی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے احتجاج کیا تو پھر شیلنگ کی گھروں میں گھسے اور سمجھا پارٹی ختم ہوجائے گی، پنجاب کے ضمنی انتخابات ہارے، پھر میرے اوپر مقدمات کیے، میرے اوپر 24 ایف آئی آر ہیں، دہشت گردی کا مقدمہ کردیا‘۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ’شروع سے ان کی کوشش تھی کہ عمران خان کو نکال باہر کردو، ان کو پتا چلا کہ عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ابھی الیکشن میں ایک امیدوار کھڑا کرکے پھر بھی ہار گئے‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’مجھے پہلے پتا تھا کہ اس کا نتیجہ کیا آنا ہے، میری ساری پارٹی کو پتا ہے، ان کو وٹس ایپ کیا اور کل رات سب کو بتا دیا تھا اس نے نااہل کرنا ہے کیونکہ اس سازش اور مافیا کا حصہ ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مافیا کوشش کر رہی ہے کہ پاکستان کی وفاقی پارٹی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ملک کی تاریخ کا تکلیف دہ بات وہ تھی جب مشرقی پاکستان الگ ہوا کیونکہ جس پارٹی کو مینڈیٹ ملا اسی کو ختم کرنے کی کوشش کی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ پھر کوشش کر رہے ہیں کہ ایک پارٹی جو ساری فیڈریشن کو اکٹھا رکھ سکتی ہے اس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح عمران خان کو نااہل کردو‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’پھر مجھے اور نواز شریف ایک ہی طرح دکھایا جارہا ہے کہ عمران خان نااہل ہوا تو نواز شریف بھی نااہل ہوا، نواز شریف کے بڑے محلات ہیں اور ایک رسید نہیں دکھا سکتا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’مجھے میچ سے باہر رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، قوم آج مہنگائی اور بے روزگاری میں پسی ہوئی ہے، 6 مہینوں میں انہوں نے ملک کو کہاں سے کہاں پہنچایا ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’آج دنیا کہہ رہی ہے پاکستان قرضے واپس نہیں کرسکتا ہمارے بونڈ کریش کر گئے ہیں، ہماری صنعت نیچے جا رہی ہے، ڈالرز آنے تھے کم ہوگئے، برآمدات کم ہوگئے اور کسان احتجاج کر رہے ہیں‘۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’صرف اور صرف میرا منہ بند کرنے کے لیے کیسز کر رہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میری زندگی ان کا مقابلہ کرنا ہے، سارے مظاہرین کا پہلے شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان سے کہتا ہوں کہ احتجاج ختم کریں کیونکہ لوگ اس وقت مشکل میں ہیں اور میں نہیں چاہتا لوگ مشکلات کا شکار ہوں‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’آپ سب تیاری کریں میں نے کہا تھا مہینے کے آخر میں لانگ مارچ کروں گا تو پوری تیاری کے ساتھ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج ہوگا اور حقیقی آزادی کی تحریک چلتی رہے گی جب تک قانون کی بالادستی نہیں ہوتی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں آپ کو کال دوں گا اور یہ ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ ہوگا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں