چین: کمیونسٹ پارٹی کانگریس کا اختتام، شی جن پنگ کی پارٹی پر گرفت مزید مضبوط

اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2022
شی جن پنگ ریکارڈ تیسری مرتبہ صدر ہوں گے— فوٹو: اے ایف پی
شی جن پنگ ریکارڈ تیسری مرتبہ صدر ہوں گے— فوٹو: اے ایف پی

چین کی حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کا ایک دہائی میں دوسری مرتبہ ہونے والا کانگریس اختتام پذیر ہو گیا، جس میں صدر شی جن پنگ کی مضبوط گرفت برقرار ہے جبکہ نئی سینٹرل کمیٹی میں دو اہم حکام سرگرم نظر نہیں آئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق 69 سالہ شی جن پنگ ریکارڈ تیسری بار 5 سالہ مدت کے لیے تیار ہیں، وہ پیپلز ری پبلک آف چائنا کے بانی رہنما ماؤ زے تنگ کے بعد چین کے طاقت ور حکمران ہیں۔

نئے رہنما کی رونمائی اس وقت کی جائے گی جب شی جن پنگ چین کے گریٹ ہال آف پیپل میں داخل ہوں گے، جہاں صحافی موجود ہوں گے، اس کے بعد نئی پولی ٹبرو اسٹینڈنگ کمیٹی (پی ایس سی) کے دیگر اراکین بھی داخل ہوں گے۔

اختتامی تقریب کے دوران غیرروایتی طریقے سے شی جن پنگ کے ساتھ نشست پر بیٹھے سابق صدر ہو جنتاؤ کو اسٹیج سے اٹھا کر باہر بھیج دیا گیا، 79 سالہ سابق صدر بظاہر پریشان نظر آئے اور یوں لگا کہ وہ باہر جانے پر مزاحمت کر رہے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: چین کا عروج قابل ستائش، فتح کیلئے اتحاد ایک قوت ہے، چینی صدر

ایک ہفتے جاری رہنے والے کانگریس کے اختتام پر پارٹی کی 205 رکنی سینٹرل کمیٹی منتخب کی جاتی ہے، اس میں چین کی وزارت عظمی سے جانے والے لی کی کیانگ اور گونگ ڈونگ پارٹی کے سربراہ وینگ ینگ شامل نہیں تھے، انہیں چین کی سربراہی کے لیے مضبوط تصور کیا جارہا تھا۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ان کا شامل نہ ہونا اس بات کا اشارہ ہے کہ طاقتور پی ایس سی جس کا اعلان اتوار کو ہوگا اور اس میں شی جن پنگ کے قریبی لوگ شامل ہوں گے۔

سنگاپور میں ایسٹ ایشیا انسٹیٹیوٹ کے سینئر ریسرچ فیلو چینگ گینگ نے کہا کہ اس کانگریس کا اہم مقصد شی جن پنگ کے اسٹیٹس پر روشنی ڈالنا تھی جیسا کہ آئینی ترامیم اور رپورٹس سے ظاہر ہے۔

مزید پڑھیں: ’امریکا کی نظر میں روس کے بجائے چین سب سے بڑا جغرافیائی سیاسی چیلنج ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ اس کانگریس میں شی جن پنگ کی حکمرانی مزید مضبوط ہوگی اور ہم ان کے گرد مزید طاقت مجتمع ہوتے دیکھیں گے۔

لی اور وینگ باہر

لی کی کیانگ مارچ میں وزارت عظمیٰ کا عہدہ چھوڑ دیں گے، وینگ اور وہ 67 برس کے ہیں، لہٰذا وہ اگلے پانچ برس کے لیے اسٹینڈنگ کمیٹی میں رہ سکتے ہیں، جس کے موجودہ ممبران کی تعداد 7 ہے۔

تجزیہ کاروں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق ان دونوں کے شی جن پنگ کے ساتھ دیرینہ تعلقات نہیں نظر آئے، وہ ممکنہ طور پر اسٹینڈنگ کمیٹی میں 4 نئے افراد کو شامل کر رہے ہیں۔

لی اور وینگ دونوں کے کمیونسٹ یوتھ لیگ کے ساتھ تعلقات ہیں، جو ایک بااثر گروپ تھا، تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ گروپ شی جن پنگ کی قیادت میں اپنی طاقت کھو چکا ہے۔

مزید پڑھیں : چین نے ملک میں تیار کردہ بڑے مسافر طیارے ‘سی 919’ کی منظوری دے دی

وزیر اعظم نے دنیا کی دوسری بڑی معیشت کو سنبھالا ہے، اس عہدے کا اثر و رسوخ بڑے پیمانے پر کم ہوا ہے کیونکہ شی جن پنگ نے ایک دہائی کے اقتدار کے دوران کنٹرول کو مسلسل مستحکم کیا۔

بیجنگ میں قائم سیاسی اسکالر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پی ایس سی میں لی اکیلے متضاد رائے رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے اب شی جن پنگ اپنی مرضی سے کچھ بھی کرنے کے لیے آزاد ہوں گے، اس کا مطلب ہے کہ اب پی ایس سی میں انہیں کسی مزاحمت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

موجودہ پی ایس سی ممبران میں 67 سالہ وینگ ہوننگ اور 65 سالہ زہو لی جی شامل ہیں، انہیں سینٹرل کمیٹی میں دوبارہ منتخب کیا گیا ہے، اسٹینڈنگ کمیٹی میں بھی ان کے دوبارہ انتخاب کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں