سندھ: ڈاکٹر، ہیلتھ ورکرز کا احتجاج، انسداد پولیو مہم شدید متاثر

اپ ڈیٹ 25 اکتوبر 2022
لیڈی ہیلتھ ورکرز نے حیدر آباد پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا دیا —فوٹو: ڈان
لیڈی ہیلتھ ورکرز نے حیدر آباد پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا دیا —فوٹو: ڈان

سندھ حکومت کی جانب سے ہیلتھ رسک الاؤنس بند کرنے پر گرینڈ ہیلتھ الائنس (جی ایچ اے) کی کال پر ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور لیڈی ہیلتھ ورکرز (ایل ایچ ڈبلیوز) کی جانب سے ڈیوٹیوں کے جاری بائیکاٹ کے باعث سندھ کے مختلف علاقوں میں جاری انسداد پولیو مہم شدید متاثر ہوگئی۔

ضلعی صحت افسر حیدر آباد میں تقریباً ایک ہزار 500 ویکسی نیشن ٹیموں میں سے صرف 107 ٹیموں کو پولیو مہم کے لیے متحرک کر سکے، 7 روزہ سندھ نیشنل امیونائزیشن ڈرائیو (ایس این آئی ڈی) پیر سے شروع کی گئی ہے۔

ضلعی صحت افسر ڈاکٹر لالہ جعفر نے تصدیق کی کہ صرف 107 ٹیموں کو ہی متحرک کیا جاسکا جب کہ زیادہ تر لیڈی ہیلتھ ورکرز ڈیوٹی پر نہیں آئیں، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور گرینڈ ہیلتھ الائنس کے درمیان مطالبات سے متعلق کامیاب مذاکرات کی اطلاعات کے بعد مہم منگل سے شروع ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں انسداد پولیو مہم کا آغاز 24 اکتوبر سے ہوگا

گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مقامی رہنماؤں نے بھی مذاکرات کی کامیابی کے بارے میں ایسا ہی دعویٰ کیا جب کہ ان مذاکرات میں سیکریٹری صحت نے مظاہرین کے مطالبات پر کارروائی کے لیے 5 نومبر تک کا وقت طلب کیا۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ ڈیوٹی پر آنے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ویکسین فراہم نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ ویکسین فراہم نہ کرنا قومی مہم اور مقصد کو سبوتاژ کرنے کی کوشش تھی۔

لیڈی ہیلتھ ورکز 5 سال کی عمر تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

بشریٰ آرائیں کی قیادت میں آل پاکستان لیڈی ہیلتھ ورکرز پروگرام یونین سے تعلق رکھنے والی کارکنوں اور ان کے سپروائزرز کے ایک گروپ نے مقامی پریس کلب کے باہر احتجاجی دھرنا دیا جب کہ مظاہرین کی قیادت مہوش خان نے کی۔

مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا میں پولیو کا تیرہواں کیس سامنے آگیا

مظاہرین نے رسک الاؤنس بند کرنے کے اقدام کی مذمت کی اور متنبہ کیا کہ اگر الاؤنس بحال نہ کیا گیا تو وہ دیگر تمام کاموں کا بھی بائیکاٹ کردیں گے۔

کراچی کے علاوہ سندھ کے کئی دیگر شہروں میں بھی دھرنے اور مظاہرے کیے گئے، ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس اور لیڈی ہیلتھ ورکرز نے احتجاج میں شامل ہونے کے لیے اپنی ڈیوٹی انجام نہیں دی۔

ضلع کندھ کوٹ کشمور کے علاقے تنگوانی میں ہونے والے مظاہرے میں صبغت اللہ، مہتاب کھوسو اور دیگر رہنماؤں نے ہیلتھ رسک الاؤنس واپس لینے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ڈیوٹی کے دوران ورکرز کی صرف صحت ہی نہیں بلکہ ان کی جان کو بھی خطرہ ہوتا ہے، اس کے باوجود ان کے حقیقی مطالبات تسلیم نہیں کیے جارہے۔

انہوں نے متعلقہ حکام پر زور دیا کہ وہ رسک الاؤنس بحال کریں اور گرینڈ ہیلتھ الائنس کے حقیقی مطالبات کو پورا کرکے ہیلتھ پروفیشنلز اور ورکرز میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں