قیدیوں سے ناروا سلوک پر اڈیالہ جیل کے 7 اہلکار برطرف

29 اکتوبر 2022
قیدی پر تشدد کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی
قیدی پر تشدد کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی—فائل فوٹو: اے ایف پی

انسپکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات پنجاب نے سینٹرل جیل اڈیالہ کے 7 اہلکاروں کو جیل میں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی اور تشدد کا مرتکب پائے جانے پر برطرف کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق برطرف اہلکاروں میں ایک اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ، 3 ہیڈ وارڈرز اور 3 وارڈرز شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل سے 17 غیرملکی قیدیوں کو جلد رہا کیا جائے گا

علاوہ ازیں مدت ملازمت پوری ہونے پر 10 وارڈرز کا ڈسٹرکٹ جیل گجرات میں خالی اسامیوں پر تبادلہ کر دیا گیا، تبادلے کے احکامات ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن کامران انجم نے جاری کیے۔

انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات سالک جلال نے جیل کے 7 اہلکاروں کی برطرفی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، ان میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ حسرت حسین، وارڈر محمد راحیل، طاہر محمود اور سبطین عباس اور ہیڈ وارڈر منیر احمد، امیر حسین اور منیر احمد شامل ہیں۔

جیل میں قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک اور تشدد کی شکایات سامنے آنے کے فوراً بعد ایک اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا، 10 ہیڈ وارڈرز اور 17 وارڈرز کا گزشتہ ماہ صوبے کی دیگر جیلوں میں تبادلہ کر دیا گیا۔

10 ہیڈ وارڈرز اور 17 وارڈرز میں سے 2 ہیڈ وارڈرز اور 4 وارڈرز کو بدسلوکی اور تشدد میں ملوث پائے جانے پر معطل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: اڈیالہ جیل سے 17 غیرملکی قیدیوں کو جلد رہا کیا جائے گا

خیال رہے کہ اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے ساتھ ناروا سلوک، تشدد اور مبینہ کرپشن کی شکایات تواتر سے سامنے آتی رہی ہیں۔

21 سالہ قیدی شہاب حسین کی والدہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر عملے نے ان کے بیٹے پر تشدد کیا اور اس کی انگلی توڑ دی۔

انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ اسلام آباد میں درج دہشت گردی کے مقدمے میں گرفتار ان کے بیٹے کو جیل حکام نے برہنہ کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اہلکاروں نے ان کے بیٹے سے 5 ہزار روپے رشوت بھی مانگی، احتجاجاً ان کے بیٹے نے 9 ستمبر کو بھوک ہڑتال کی تھی اور وہ انتہائی کمزور ہو گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل کے زخمی کی حالت بدستور تشویش ناک

قیدی پر تشدد کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی اور معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) تک جا پہنچا جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے اسلام آباد کے 2 ججز کے ہمراہ جیل کا دورہ کیا اور قیدیوں کے مسائل دریافت کیے۔

چیف جسٹس کے دورے کے بعد ڈی آئی جی کامران انجم نے جیل کے 10 ہیڈ وارڈرز اور 17 وارڈرز کا تبادلہ کر دیا۔

علاوہ ازیں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل جہلم عمران نوید اشرف کا تبادلہ کر کے سب جیل چکوال کا سپرنٹنڈنٹ تعینات کر دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں