بھارتی ریاست گجرات میں پُل گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 132 ہوگئی

31 اکتوبر 2022
حکام نے بتایا کہ واقعہ کے وقت پُل پر دیوالی کے تہوار کا جشن منانے والوں کی بھیڑ تھی—فوٹو : اے ایف پی
حکام نے بتایا کہ واقعہ کے وقت پُل پر دیوالی کے تہوار کا جشن منانے والوں کی بھیڑ تھی—فوٹو : اے ایف پی

بھارتی ریاست گجرات میں 100 سال پرانا پل گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد 132 ہوگئی ہے۔

ایک مقامی عہدیدار نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین، بچے اور بوڑھے شامل ہیں، موربی قصبے میں واقع اس پل کو ٹھیک ایک ہفتہ قبل مرمت کے بعد دوبارہ عام استعمال کے لیے کھولا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ریاست گجرات میں 100سال پرانا پل گرنے سے 60 افراد ہلاک

حکام نے بتایا کہ واقعہ کے وقت پُل پر دیوالی کے تہوار کا جشن منانے والوں کی بھیڑ تھی، دباؤ بڑھنے سے پُل کو سنبھالنے والی کیبلز ٹوٹ گئیں اور پُل دریا میں گر گیا۔

سینیئر عہدیدار این کے مچھر نے نے بتایا کہ ’مزید تلاش اور ریسکیو کارروائیاں جاری ہیں، ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے اہلکاروں سمیت نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور قریبی اضلاع سے آنے والی ہنگامی ٹیمیں لاپتا لوگوں کا پتا لگانے اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے مصروف عمل ہیں، حادثے کی تحقیقات کے لیے 5رکنی ٹیم مقرر کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں بس حادثہ، 44 افراد ہلاک

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہلاکتوں کی تعداد 60 بتائی گئی تھی جبکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 80 سے زیادہ افراد کو بچا لیا گیا تھا۔

بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی آبائی ریاست گجرات کے دورے پر تھے، انہوں نے حادثے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے لیے امداد کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے ہدایات جاری کیں کہ صورتحال کو قریب سے اور مسلسل مانیٹر کیا جائے، اور متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کی جائے۔

230 میٹر طویل یہ پل 19ویں صدی میں برطانوی دور حکومت میں بنایا گیا تھا، یہ پُل 6 ماہ تک تزئین و آرائش کے لیے بند رہا اور حال ہی میں اسے دوبارہ عوامی استعمال کے لیے کھول دیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں